نماز کے اوقات
نمازوں کے اوقات مقرر ہیں ان کو مقررہ اوقات ہی میں ادا کرنا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًا﴾
’’بے شک نماز مومنوں پر وقت پر پڑھنا فرض ہے۔‘‘[1]
ان اوقات کی طرف قرآن مجید نے اجمالی طورپر اشارہ کیا ہے اور حدیث میں اس کی تفصیل ہے۔ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((وَقْتُ الظُّهْرِ إذا زالَتِ الشَّمْسُ وكانَ ظِلُّ الرَّجُلِ كَطُولِهِ،ما لَمْ يَحْضُرِ العَصْرُ،ووَقْتُ العَصْرِ ما لَمْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ،ووَقْتُ صَلاةِ المَغْرِبِ ما لَمْ يَغِبِ الشَّفَقُ،ووَقْتُ صَلاةِ العِشاءِ إلى نِصْفِ اللَّيْلِ الأوْسَطِ،ووَقْتُ صَلاةِ الصُّبْحِ مِن طُلُوعِ الفَجْرِ ما لَمْ تَطْلُعِ الشَّمْسُ،فإذا طَلَعَتِ الشَّمْسُ فأمْسِكْ عَنِ الصَّلاةِ،فإنَّها تَطْلُعْ بيْنَ قَرْنَيْ شيطانٍ))
’’نمازِ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے اور (اس وقت تک رہتا ہے) جب تک آدمی کا سایہ اس کے قد کے برابر نہ ہو جائے،یعنی عصر کے وقت تک اور نماز عصر کا وقت اس وقت تک ہے جب تک سورج زرد نہ ہو جائے۔ اور مغرب کا وقت شفق غائب ہونے تک ہے۔ اور عشاء کا وقت (سرخی غائب ہونے سے لے کر) آدھی رات تک ہے اور نماز فجر کا وقت طلوع فجر سے سورج طلوع ہونے تک ہے۔ جب
|