Maktaba Wahhabi

131 - 276
کے محقق نے (404/5)ذکر کیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے حرکت دینے کی وجہ بیان فرما دی ہے کہ یہ اللہ کی توحید کی طرف اشارہ کرتی ہے اور توحید شیطان کے لیے ناپسندیدہ چیز ہے اور اس (انگشت شہادت) کو حرکت دینا شیطان پر لوہے کی ضرب سے زیادہ سخت ہے،اس لیے ہر مسلمان کو چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کا انکار کرنے کے بجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((صَلُّوا كما رأيتُموني أُصلِّي)) ’’تم اس طرح نماز پڑھو جس طرح تم مجھے نماز ادا کرتے ہوئے دیکھتے ہو۔‘‘[1] نماز کے ارکان نماز کے کچھ ارکان ہیں جن سے اس کی حقیقت وجود میں آتی ہے اور نماز کے دوران میں ان کو سرانجام دیا جاتا ہے۔ ان میں سے اگر کوئی رکن رہ جائے تو نماز کا شرعی وجود معتبر نہیں ہوگا۔ آئندہ سطور میں ان کی وضاحت ہے: ( تکبیر تحریمہ : نماز کے آغاز میں اللہ اکبر کہنا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مِفْتَاحُ الصَّلاَةِ الطُّهُورُ،وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ،وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ)) ’’طہارت نماز کی کنجی ہے،اس (نماز) میں (کلام و التفات وغیرہ کو) حرام کرنے والی تکبیر (اللہ اکبر کہنا) ہی ہے اور (ان امور کو) حلال کرنے والی تسلیم (السلام علیکم و رحمۃ اللہ کہنا) ہی ہے۔‘‘[2]
Flag Counter