Maktaba Wahhabi

143 - 276
سجدے میں اطمینان سے رہو،پھر سر اٹھا کر اطمینان سے بیٹھ جاؤ…۔‘‘[1] (اسی طرح ساری نماز اطمینان سے ادا کرو) ( اگر نماز کے واجبات میں سے کوئی واجب مثلاً تشہد رہ جائے یا رکعتوں کی تعداد میں شک ہو تو تھوڑی رکعتیں شمار کر کے نماز مکمل کریں اور سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کریں جنھیں سجدۂ سہو کہتے ہیں۔ نماز میں مکروہ کام نماز کی سنن میں سے کوئی سنت چھوڑنا،نمازی کے لیے ناپسندیدہ اور مکروہ سمجھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ درج ذیل چیزیں بھی مکروہ ہیں: ( کپڑے یا جسم کے ساتھ بلا مقصد مشغول رہنا،البتہ ضرورت کے وقت ایسا کرنا مکروہ نہیں ہوگا۔ ( نماز میں کولھوں پر ہاتھ رکھنا۔ ( آسمان کی طرف دیکھنا۔ ( نماز کے آخر میں سلام کے وقت دونوں ہاتھوں سے اشارہ کرنا۔ ( منہ ڈھانپنا اور کپڑا لٹکانا۔ علامہ خطابی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: سدل کا مفہوم یہ ہے کہ کپڑے کو لٹکانا حتی کہ وہ زمین تک پہنچ جائے۔ کمال بن ہمام رحمہ اللہ فرماتے ہیں: بازوؤں کو آستین میں داخل کیے بغیر چوغہ پہننے پر بھی سدل (لٹکانا) کا اطلاق ہوتا ہے۔ نماز میں کپڑے اکٹھے کرنے،سمیٹنے اور آستینیں چڑھانے کی بابت ممانعت کی احادیث موجود ہیں۔
Flag Counter