Maktaba Wahhabi

146 - 276
اکثر علماء کا قول ہے کہ مسکرانے میں کوئی حرج نہیں اگر اس (ہنسنے والے) پر ہنسی غالب آگئی اور وہ اس کو روک نہ سکا تو پھر دو صورتیں ہیں،اگر ہنسی کم ہے تو نماز باطل نہیں ہوگی اور اگر ہنسی زیادہ ہے تو نماز باطل ہو جائے گی۔ قلت و کثرت کا اعتبار عرف سے ہوگا۔ [1] نمازِ صبح کا طریقہ ( پہلی رکعت : دل میں،فجر کی دو رکعتیں پڑھنے کی نیت کریں،نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنے جائز نہیں۔ ( قبلہ رخ کھڑے ہو کر اپنے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھائیں اور اللہ اکبر کہیں۔ ( دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر سینے کے اوپر رکھیں اور یہ دعا پڑھیں : ((سُبْحَانَكَ اللهُمَّ وَبِحَمْدِكَ،وَتَبَارَكَ اسْمُكَ،وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ)) ’’اے اللہ تو پاک ہے،(ہم) تیری تعریف کے ساتھ (تیری پاکی بیان کرتے ہیں) اور تیرا نام (بڑا ہی) بابرکت ہے،تیری بزرگی بلند ہے،تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘[2] اس کے علاوہ کئی اور دعائیں بھی صحیح احادیث سے ثابت ہیں وہ بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔ اس کے بعد تعوُّذ اور بَسْمَلَہ آہستہ آواز سے پڑھیں۔ تعوذ کے الفاظ درج ذیل ہیں: ((أَعُوذُ بِاللّٰهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ،مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ))
Flag Counter