Maktaba Wahhabi

267 - 276
’’اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے تمھارے لیے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے سکون حاصل کرو اور تمھارے درمیان الفت و محبت اور مہربانی کے جذبات پیدا کر دیے۔ غور و فکر کرنے والوں کے لیے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں۔‘‘[1] شادی اچھی اولاد پیدا کرنے،نسل انسانی بڑھانے اور اجر و ثواب حاصل کرنے کا سبب ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَزَوَّجُوا فَإِنِّي مُكَاثِرٌ بِكُمُ الْأُمَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ،وَلَا تَكُونُوا كَرَهْبَانِيَّةِ النَّصَارَى)) ’’شادی کرو۔ میں قیامت کے روز تمھاری کثرت پر دوسری امتوں کے سامنے فخر کروں گا اور عیسائیوں کی طرح دنیا سے قطع تعلقی نہ کرو۔‘‘[2] شادی کی ذمہ داری کا احساس اور اولاد کی نگرانی انسان کے لیے مستعدی اور دیگر فرائض و واجبات ادا کرنے کا باعث ہوتی ہے۔ شادی سے نظم و ضبط پیدا ہوتا ہے۔ عورت گھر کے کام سرانجام دیتی ہے تاکہ مرد خوش اسلوبی سے گھر سے باہر کے کام کرسکے۔ شادی سے دور کے خاندانوں میں مضبوط تعلقات قائم ہو جاتے ہیں اور الفت و محبت اور سعادت و خوش نصیبی پر مبنی ایک مضبوط معاشرہ وجود میں آتا ہے۔ شادی کا حکم دل میں چاہت اور شوق و میلان ہو،بدکاری کا ڈر ہو اور شادی کرنے کی قدرت ہو تو
Flag Counter