Maktaba Wahhabi

275 - 276
((اجْتَنِبُوا السَّبْعَ المُوبِقَاتِ»،قَالُوا: يَا رَسُولَ اللّٰهِ وَمَا هُنَّ؟ قَالَ: «الشِّرْكُ بِاللّٰهِ،وَالسِّحْرُ،وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِي حَرَّمَ اللّٰهُ إِلَّا بِالحَقِّ،وَأَكْلُ الرِّبَا،وَأَكْلُ مَالِ اليَتِيمِ،وَالتَّوَلِّي يَوْمَ الزَّحْفِ،وَقَذْفُ المُحْصَنَاتِ المُؤْمِنَاتِ الغَافِلاَتِ)) ’’سات ہلاکت خیز اور تباہ کن چیزوں سے اجتناب کرو،صحابہ نے عرض کیا،اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا،جادو کرنا،اس جان کو ناحق قتل کرنا جسے اللہ نے حرام کیا ہے،سود کھانا،یتیم کا مال اڑا لینا،میدان قتال سے بھاگنا،پاکدامن بھولی بھالی ایمان والی عورتوں پر تہمت لگانا۔‘‘[1] نیزحدیث نبوی میں ہے : ((لَعَنَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا،وَمُؤْكِلَهُ،وَكَاتِبَهُ،وَشَاهِدَيْهِ»،وَقَالَ: «هُمْ سَوَاءٌ)) ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے،کھلانے والے،لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والوں پر لعنت کی اور فرمایا کہ یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔‘‘[2] حرمت سود کی حکمت سود کی حرمت کا سبب یہ ہے کہ اس سے اقتصادی،اجتماعی اور اخلاقی نقصانات ہوتے ہیں: ( اس سے لوگوں کے درمیان دشمنی پیدا ہوتی ہے اور باہمی تعاون اور نیکی کے جذبات ختم
Flag Counter