Maktaba Wahhabi

286 - 276
گری ہوئی چیز کے احکام لقطہ کیا ہے ؟ اس سے مراد ہر وہ گری ہوئی چیز جو عام طور پر محفوظ مال تصور کیا جاتاہے،جس کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو اور اس کا مالک معلوم نہ ہو۔ اس کا حکم گری ہوئی چیز اگر کسی ایسی جگہ پڑی ہو کہ اس جگہ پڑے رہنے سے اس کے ضائع ہونے کا خطرہ نہیں تو اسے اٹھالینا مستحب ہے اور اگر وہاں رہنے سے اس کے ضائع ہونے کا خطرہ ہو تو اسے اٹھانا واجب ہے۔ اگر آدمی اس کی بابت دل میں طمع و لالچ محسوس کرتا ہو تو اسے اٹھانا حرام ہے۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے گرے ہوئے سونے یا چاندی کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اعْرِفْ وِكاءَها وَعِفاصَها،ثُمَّ عَرِّفْها سَنَةً،فإنْ لَمْ تَعْرِفْ فاسْتَنْفِقْها،وَلْتَكُنْ وَدِيعَةً عِنْدَكَ،فإنْ جاءَ طالِبُها يَوْمًا مِنَ الدَّهْرِ فأدِّها إلَيْهِ،وَسَأَلَهُ عن ضالَّةِ الإبِلِ،فَقالَ: ما لكَ وَلَها،دَعْها،فإنَّ معها حِذاءَها وَسِقاءَها،تَرِدُ الماءَ،وَتَأْكُلُ الشَّجَرَ،حتّى يَجِدَها رَبُّها،وَسَأَلَهُ عَنِ الشّاةِ،فَقالَ: خُذْها،فإنَّما هي لَكَ،أَوْ لأَخِيكَ،أَوْ لِلذِّئْبِ))
Flag Counter