Maktaba Wahhabi

35 - 276
فَعَظَّمَ ذَلِكَ عَلَيَّ،قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللّٰهِ أَفَلَا أُعْتِقُهَا؟ قَالَ: «ائْتِنِي بِهَا» فَأَتَيْتُهُ بِهَا،فَقَالَ لَهَا: «أَيْنَ اللهُ؟» قَالَتْ: فِي السَّمَاءِ،قَالَ: «مَنْ أَنَا؟» قَالَتْ: أَنْتَ رَسُولُ اللهِ،قَالَ: «أَعْتِقْهَا،فَإِنَّهَا مُؤْمِنَةٌ)) ’’میری ایک لونڈی احد اور جوانیہ کے قریب بکریاں چرایا کرتی تھی۔ ایک دن میں نے جائزہ لیا،معلوم ہوا کہ بھیڑیا ایک بکری اٹھا کر لے گیا ہے۔ چونکہ میں بھی انسان ہوں،مجھے بھی اسی طرح افسوس ہوا جس طرح دوسرے لوگوں کو ہوتا ہے،چنانچہ میں نے اسے ایک تھپڑ مار دیا،پھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا،(جب میں نے آپ کو بتایا) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے اس فعل کو بہت بُرا جانا۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا میں اسے آزاد نہ کردوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اسے میرے پاس لاؤ‘‘ چنانچہ جب میں اس لونڈی کو لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ’’ بتاؤ اللہ کہاں ہے؟‘‘ اس نے کہا: آسمان پر ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں کون ہوں؟ ‘‘ اس لونڈی نے کہا: آپ اللہ کے رسول ہیں،آپ نے فرمایا: ’’ اسے آزاد کر دو کیونکہ یہ تو ایمان والی ہے۔‘‘[1] فوائد حدیث اس حدیث سے درج ذیل فوائد اخذ کیے جاسکتے ہیں: ٭ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم ہر مسئلے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رجوع کرتے تھے تاکہ درپیش معاملے کے بارے میں اللہ کا حکم معلوم کر لیں۔
Flag Counter