Maktaba Wahhabi

38 - 276
’’اللہ تعالیٰ نے زمانہ قدیم ہی سے ہر چیز کی تقدیر لکھ رکھی ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو ہر چیز کے بارے میں علم ہے کہ وہ اپنے مقرر وقت میں کس معینہ جگہ پر وقوع پذیر ہو گی،چنانچہ ہر چیز اللہ تعالیٰ کی اس تقدیر کے مطابق وقوع پذیر ہوتی ہے۔‘‘ ایمان بالقدر کی اقسام ( تقدیر اللہ کے علم میں ہے: اس بات پر ایمان رکھنا کہ انسان کی پیدائش سے پہلے ہی اللہ تعالیٰ کے علم میں تھا کہ لوگوں میں سے کون نیک یا بد،مطیع یا نافرمان اور جنتی یا جہنمی ہوں گے اور اللہ تعالیٰ نے انھیں پیدا کرنے سے پہلے ہی ان کے اچھے یا برے اعمال کی جزا اور سزا تیار کرلی تھی،اور یہ سبھی چیزیں اللہ تعالیٰ نے شمار کر کے اپنے پاس لکھی ہوئی ہیں چنانچہ بندوں کے اعمال اللہ کی اس معلوم شدہ اور لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق واقع ہوتے ہیں۔[1] ( تقدیر لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے: حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے عبدالرحمٰن بن سلمان سے نقل کرتے ہوئے اپنی تفسیر میں لکھا ہے: ’’ اللہ تعالیٰ نے قرآن یا اس سے پہلے اور بعد کی ہر چیز کو لوح محفوظ میں درج کیا ہوا ہے۔‘‘[2] ( رحم مادر میں تقدیر لکھی جاتی ہے: حدیث میں ہے: ((ثُمَّ يُرْسِلُ اللّٰهُ الْمَلَكَ فَيَنْفُخُ فِيهِ الرُّوحَ وَيُؤْمَرُ بِأَرْبَعٍ كَلِمَاتٍ،يَكْتُبُ رِزْقَهُ وَأَجَلَهُ وَعَمَلَهُ وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ)) ’’پھر اس کی طرف فرشتہ بھیجا جاتا ہے،وہ اس میں روح پھونکتا ہے،اور اسے چار چیزیں،اس کا رزق،اس کی زندگی،اس کا عمل،اور بدبخت ہے یا نیک بخت،لکھنے کا حکم
Flag Counter