Maktaba Wahhabi

46 - 276
کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے۔ تقدیر کو حجت بنا کر وہ اپنے اس گناہ کی سزا سے چھٹکارا حاصل نہیں کر سکتا۔ ایمان و اسلام کو ضائع کرنے والی باتیں جس طرح بعض چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور دوبارہ وضو کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح بعض امور ایسے ہیں جن کے ارتکاب سے آدمی ایمان سے خارج ہو جاتا ہے،انھیں نواقصِ ایمان کہتے ہیں۔ ان کی چار قسمیں ہیں: ٭ رب کے وجود کا انکار یا اس کے بارے میں طعن کرنا۔ ٭ اس کے معبود ہونے کا انکار یا اس کے ساتھ شرک کرنا۔ ٭ اللہ تعالیٰ کے قرآن و حدیث سے ثابت اسماء و صفات کا انکار یا ان کے بارے میں طعن کرنا۔ ٭ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت و نبوت کا انکار یا اس میں طعن کرنا۔ 1۔ نواقض ایمان کی پہلی قسم یہ ہے کہ رب کے وجود کا انکار یا اس میں زبان درازی کرنا۔ اس کی درج ذیل صورتیں ہیں: ٭ رب کے وجود کا کلی طور پر انکار کرنا،جیسا کہ ملحد کمیونسٹ،خالقِ حقیقی کے وجود کا انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کوئی معبود نہیں،زندگی مادہ پرستی کا نام ہے،کائنات کی پیدائش اور اس کی حرکات کو فطرت اور اتفاقات سے تعبیر کرتے ہیں،اور فطرت و اتفاقات کے خالق کو بھول جاتے ہیں جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿اللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ﴾ ’’اللہ ہی ہر چیز کا خالق ہے اور وہی ہر چیز کا کارساز ہے۔‘‘[1]
Flag Counter