Maktaba Wahhabi

74 - 276
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی کو تکلیف نہ پہنچاتے،بیمار پرسی کرتے،مساکین سے پیار کرتے،ان کے پاس بیٹھ جاتے،ان کے جنازے میں شرکت کرتے،فقیر کو اس کے فقر کی وجہ سے حقیر نہ سمجھتے،کسی بادشاہ سے اس کی بادشاہت کی وجہ سے مرعوب نہ ہوتے،نعمت کی قدر کرتے،خواہ چھوٹی ہی ہوتی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے میں کبھی بھی نقص نہیں نکالا،پسند ہوتا تو کھالیتے ورنہ چھوڑ دیتے،اللہ کا نام لے کر دائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتے اور پیتے،آخر میں اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کرتے،خوشبو پسند کرتے،لہسن اور پیاز جیسی بدبو دار چیزوں کو ناپسند کرتے۔ لباس اور مجلس میں آپ کا ساتھیوں سے کوئی امتیازی انداز نہ تھا۔ کوئی اجنبی آتا تو اسے آپ کو پہچاننے کے لیے پوچھنا پڑتا کہ تم میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کون ہیں۔ آپ کو لباس میں سے قمیص زیادہ پسند تھی (جو کہ نصف پنڈلی تک ہوتی تھی) لباس اور کھانے میں فضول خرچی نہ کرتے،سر پر ٹوپی اور پگڑی رکھتے،چاندی کی انگوٹھی دائیں چھنگلی میں پہنتے۔ آپ کی ڈاڑھی بڑی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت و تبلیغ اور جہاد اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جہانوں کے لیے رحمۃ للعالمین بنا کر بھیجا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عرب اور دیگر تمام لوگوں کو ایسے منہج کی طرف بلایا جس سے ان کی دنیا اور آخرت میں سعادت مندی وابستہ تھی۔ سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے توحید الوہیت کی طرف بلایا۔ اور اسی توحید الوہیت کا ایک جز،صرف اُسی کو پکارنا بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ قُلْ إِنَّمَا أَدْعُو رَبِّي وَلَا أُشْرِكُ بِهِ أَحَدًا﴾ ’’کہہ دیجیے میں تو صرف اپنے رب کو پکارتا ہوں اور کسی کو اس کے ساتھ شریک نہیں ٹھہراتا۔‘‘[1]
Flag Counter