Maktaba Wahhabi

98 - 276
ہے کہ زخم پر یا ٹوٹے ہوئے حصہ پر پٹی باندھ کر ایک مرتبہ مسح کر لے۔ پٹی پر مسح کرنے کے لیے باوضو حالت میں اس کو باندھنا شرط نہیں اور اس کے لیے کوئی وقت بھی مقرر نہیں ہے۔ بلکہ جب تک عذر اور بیماری باقی ہے،آدمی وضو اور غسل میں اس پر مسح کر سکتا ہے۔ پٹی اتار دی جائے یا زخم درست ہوکر پٹی خود بخود گر جائے یا پٹی گرے بغیر ہی زخم درست ہو جائے تو ان صورتوں میں مسح ختم ہو جائے گا۔[1] غسل اور غسل کو واجب کرنے والی چیزیں پورے جسم پر پانی بہانے کو غسل کہا جاتا ہے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا﴾ ’’اوراگر تم جنبی ہو تو غسل کر لو۔‘‘[2] اللہ تعالیٰ نے مزید فرمایا: ﴿وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّٰهُ ۚ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ﴾ ’’آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں،کہہ دیں کہ وہ گندگی ہے،حالت حیض میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہو جائیں ان کے قریب نہ جاؤ،ہاں،جب وہ پاک ہوجائیں تو ان کے پاس وہاں سے جاؤ جہاں سے اللہ نے تمھیں اجازت دی ہے،یقینا اللہ توبہ کرنے اور پاک رہنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘[3]
Flag Counter