Maktaba Wahhabi

100 - 199
وہ اپنے ماں باپ ہی سے مخاطب ہو۔ بہت سے شرابی اپنے کپڑوں میں پیشاب بھی کر دیتے ہیں۔ وہ صحیح طریقے سے بات کر سکتے ہیں نہ ٹھیک طرح سے چل سکتے ہیں حتی کہ مار پیٹ پر بھی اُتر آتے ہیں۔ شراب خوری اور کبیرہ گناہوں کا ارتکاب امریکی محکمۂ انصاف کے بیورو آف جسٹس کے ایک سروے کے مطابق امریکہ میں صرف 1996ء کے دوران میں زنا بالجبر کے روزانہ 2713 واقعات پیش آئے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان زانیوں میں اکثریت ان کی تھی جو ارتکاب جرم کے وقت نشے میں مدہوش تھے۔ عورتوں سے چھیڑ چھاڑ کے زیادہ تر واقعات بھی مجرموں کی شراب نوشی کا نتیجہ تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق 8 فیصد امریکی محرمات سے مباشرت کرتے ہیں، یعنی ہر بارہ میں سے ایک شخص اس گناہ میں ملوث ہے۔ ایسے تقریباً تمام واقعات میں کوئی ایک نشے میں ہوتاہے یا دونوں۔ ایڈز جیسی خوفناک بیماری کے پھیلنے کی ایک بڑی و جہ شراب نوشی ہے۔ کبھی کبھار شراب نوشی بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ وہ تو سماجی شرابی ہیں، یعنی کبھی کبھار موقع ملنے پر پی لیتے ہیں۔ وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ بلا نوش نہیں اور صرف ایک یا دو جام پیتے ہیں، انھیں خود پر کنٹرول ہوتا ہے اور ان کو نشہ نہیں ہوتا۔ تحقیقات بتاتی ہیں کہ شروع میں ہر بلا نوش سماجی شرابی ہوتا ہے۔ ایک بلا نوش بھی یہ سوچ کر شراب پینا شروع نہیں کرتا کہ وہ عادی شراب نوش بننا چاہتا ہے۔ کوئی بھی سماجی شرابی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میں کئی سال سے شراب پی رہا ہوں اور مجھے
Flag Counter