Maktaba Wahhabi

108 - 199
دماغ میں چلا جائے تو یاد داشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اگر دِل میں پہنچ جائے تو دل کے دورے کا باعث بنتا ہے۔ اگر آنکھ میں داخل ہو جائے تو اندھا پن پیدا کر سکتا ہے۔ اگر جگر میں داخل ہو جائے تو جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے، غرضیکہ یہ جسم کے تقریباً تمام حصوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ایک غلط خیال یہ ہے کہ اگر سؤر کا گوشت اچھے طریقے سے پکا لیا جائے تو مضر کیڑوں کے انڈے مر جاتے ہیں۔ امریکہ میں ایک تحقیقی جائزے سے پتہ چلا کہ 24 افراد جو Trichura-Tichurasis نامی بیماری میں مبتلا ہوئے، ان میں سے 22 نے سؤر کا گوشت اچھی طرح پکایا تھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کے گوشت میں موجود جراثیم کے انڈے تیز درجہ حرارت پر پکانے سے بھی نہیں مرتے۔ سؤر کا گوشت چربی پیدا کرتا ہے سؤر کے گوشت میں عضلات ساز مادہ کم اور حد سے زیادہ چربی ہوتی ہے۔ یہ چربی خون کی نالیوں میں جم جاتی ہے جو فالج اور دل کے دورے کا باعث بنتی ہے۔ یہ کوئی حیران کن بات نہیں کہ 50 فیصد امریکی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہیں۔ زمین کا غلیظ ترین جانور سؤر روئے زمین کاغلیظ ترین جانور ہے۔ یہ گوبر، فضلے اور گندگی پر پھلتا پھولتا ہے۔ اسے اللہ تعالیٰ نے غلاظت خور اور سب سے زیادہ گندگی پر گزارہ کرنے والا جانور بنایا ہے۔ دیہات میں عموماً لیٹرینز اور بیت الخلا نہیں ہوتے، اس لیے لوگ کھلی جگہوں پر رفع حاجت کرتے ہیں اور اکثر اس غلاظت کو سؤر ہی چٹ کرتے ہیں۔
Flag Counter