Maktaba Wahhabi

114 - 199
بیج، چاول ، جَو ، ماش ، پانی، چقندر اور پھل اگر باپ دادا کو پیش کیے جائیں تو ان کی آتما ایک ماہ شانت(پرسکون) رہے۔ مچھلی پیش کرنے سے ان کی آتما 2 ماہ شانت رہے۔ بھیڑ کے گوشت سے تین ماہ، خرگوش سے چار ماہ، بکری کے گوشت سے 5 ماہ، سؤر کے گوشت سے 6 ماہ اور پرندوں کے گوشت سے 7 ماہ شانت رہے۔ پریشت نامی ہرن کے گوشت سے 8 ماہ اور رورو نامی ہرن کے گوشت سے 9 ماہ ، گائے کے گوشت سے دس ماہ، بھینس کے گوشت سے 11 ماہ اور نیل گائے کے گوشت سے پورا سال شانت رہے۔ گھی ملا پیاز بھی باپ دادا کو قبول ہے۔ ودھری ناس (بڑے بھینسے) کا گوشت 12سال شانت رکھے۔ اور گینڈے کا گوشت جو چندرماس(چاند کے مہینوں) کے حساب سے باپ دادا کی برسی پر جس دن وہ فوت ہوئے پیش کیا جائے تو وہ کبھی ختم نہ ہو۔ کلاسک نامی بوٹی، کنچن پھول کی پتیاں اور سُرخ بکری کا گوشت بھی اسی طرح پیش کیا جائے تو وہ کبھی ختم نہ ہو، لہٰذا یہ فطری امر ہے کہ اگر آپ اپنے باپ دادا کو ہمیشہ شانت رکھنا چاہیں تو انھیں سرخ بکری کا گوشت پیش کریں۔‘‘ ہندو دوسرے مذاہب سے متاثر ہوئے اگرچہ ہندوؤں کی مذہبی کتابیں اپنے پیروکاروں کو گوشت کھانے سے منع نہیں کرتیں، بہت سے ہندوؤں نے محض سبزیاں اور دالیں کھانے کی عادت دوسرے مذاہب سے متاثر ہو کر اپنائی جن میں ’’جین مت‘‘ سر فہرست ہے۔ پودے بھی زندگی رکھتے ہیں کچھ مذاہب نے سبزیوں اور دالوں کو مکمل غذا کے طور پر اپنا لیا ہے کیونکہ وہ جانداروں کو
Flag Counter