Maktaba Wahhabi

118 - 199
کی و جہ یہ ہے کہ خون میں جراثیم نشوونما پا سکتے ہیں۔ حرام مغز کو نہیں کاٹنا چاہیے کیونکہ دِل کو جانے والے اعصاب کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور یوں دِل کی دھڑکن رک جانے کی و جہ سے خون مختلف نالیوں میں منجمد ہو جاتا ہے۔ خون میں جراثیم اوربیکٹیریا خون مختلف قسم کے جراثیم، بیکٹیریا اور زہروں (Toxins) کی منتقلی کا ذریعہ ہے، اس لیے مسلمانوں کا ذبح کرنے کا طریقہ زیادہ صحت مند اور محفوظ ہے کیونکہ خون میں تمام قسم کے جراثیم ہوتے ہیں جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں، لہٰذا زیادہ سے زیادہ خون جسم سے نکل جانے دینا چاہیے۔ ذبیحہ گوشت کی تازگی جانور اسلامی طریقے سے ذبح کیا جائے تو خون کے ممکنہ حد تک شریانوں سے نکل جانے کی بدولت گوشت ذبح کرنے کے دوسرے طریقوں کی نسبت زیادہ دیر تک تازہ رہتا ہے۔ جانور کو تکلیف نہیں ہوتی گردن کی شریانیں تیزی کے ساتھ کاٹنے سے دماغ کے اس عصب (Nerve) کی طرف خون کا بہاؤ رک جاتا ہے جو احساس درد کا ذمہ دار ہے۔ یوں جانور کو درد محسوس نہیں ہوتا۔ جانور جب مرتے وقت تڑپتا ہے یا ٹانگیں ہلاتا اور مارتا ہے تو یہ درد کی و جہ سے نہیں بلکہ خون کی کمی کے باعث عضلات کے پھیلنے اور سکڑنے کی و جہ سے ہوتا ہے اور خون کی کمی کا سبب خون کا جسم سے باہر کی طرف بہاؤ ہوتا ہے۔
Flag Counter