Maktaba Wahhabi

119 - 199
سوال :15 گوشت مسلمانوں کو متشدد بناتا ہے؟ ’’سائنس بتاتی ہے کہ انسان جو کچھ کھاتا ہے اس کا اثر اُس کے رویے پر پڑتا ہے، پھر اسلام مسلمانوں کو غیر نباتاتی خوراک، یعنی گوشت وغیرہ کھانے کی اجازت کیوں دیتا ہے؟ جبکہ جانوروں کا گوشت کھانے سے ایک شخص ظالم اور متشدد ہو سکتا ہے۔‘‘ میں اس بات سے متفق ہوں کہ انسان جو کچھ کھاتا ہے اس کا اس پر اثر پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسلام درندوں اور چیر پھاڑ کرنے والے جانوروں کا گوشت کھانے سے منع کرتا ہے اور ان کے گوشت کو حرام قرار دیتا ہے، مثلاً: شیر، چیتا وغیرہ جو پُر تشدد اور خونخوار جانور ہیں۔ ان جانوروں کا گوشت کھانے سے ایک شخص متشدد اور ظالم ہو سکتا ہے۔ اسلام صرف چرندوں یا سبزی خور جانوروں کا گوشت استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، جیسے گائے، بھیڑ، بکری وغیرہ جو کہ پُر امن اور فرمانبردار ہوتے ہیں۔ مسلمان پُر امن اور سدھائے جانے والے جانوروں کا گوشت کھاتے ہیں کیونکہ وہ خود امن پسند اور صلح جو لوگ ہیں۔ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر اُس چیز سے منع فرمایا ہے جو بُری ہے۔ قرآن کہتا ہے: ﴿يَأْمُرُهُم بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَاهُمْ عَنِ الْمُنكَرِ وَيُحِلُّ لَهُمُ الطَّيِّبَاتِ وَيُحَرِّمُ عَلَيْهِمُ الْخَبَائِثَ﴾
Flag Counter