Maktaba Wahhabi

136 - 199
اس کے بعد اپنے صحابہرضی اللہ عنہم کو سناتے اور ہدایت فرماتے کہ جو اسے حفظ کرے گا، اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہوگا۔آپ بلاتاخیر کا تبانِ وحی کو حکم دیتے کہ نازل ہونے والی وحی کو لکھ لیں۔ اس کے بعد بذاتِ خود ان سے سن کر اس کی توثیق فرماتے۔ نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم امی تھے اور لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے، لہٰذا ہر نزولِ وحی کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے سامنے اسے دہراتے تھے۔ وہ بذریعہ وحی نازل ہونے والی آیات لکھ لیا کرتے تھے اور نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم تحریر کردہ آیات کی صحت کا جائز ہ لینے کے لیے صحابہ سے فرماتے کہ جو کچھ لکھا گیا ہے پڑھ کر سناؤ۔ اگراس میں کوئی غلطی ہوتی تو نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی نشاندہی فرماتے، اس کی تصحیح کراتے اوردوبارہ اس کی پڑتال فرماتے، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کی حفظ کردہ آیات ِ قرآنی اور سورتیں ان سے سنا کرتے اوران کی توثیق فرماتے تھے۔ اسی طریقے سے پورے قرآن کریم کی کتابت نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتی نگرانی میں انجام دی گئی۔ ترتیبِ قرآن وحی الٰہی کے مطابق ہے پوراقرآن کریم ساڑھے بائیس برس کی مدت میں تھوڑا تھوڑا کرکے حسب ضرورت نازل ہوا۔ نبی ٔ کریمصلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کی تدوین وحی کی زمانی ترتیب کے مطابق نہیں فرمائی۔ قرآنی آیات اور سورتوں کی ترتیب وحی ٔ الٰہی کے تحت قائم کی گئی اور اللہ کی جانب سے اس کا حکم حضرت جبرائیلعلیہ السلام کے ذریعے سے نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا گیا ۔ جب بھی نازل شدہ آیات صحابہ کرامرضی اللہ عنہم کو سنائی جاتیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ بھی فرمادیتے کہ نازل ہونے والی آیات کو کونسی سورت میں اور کن آیات کے بعد شامل کیا جائے۔ ہر رمضان میں نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کے نازل شدہ حصوں کی، ترتیب ِآیات کے ساتھ،دہرائی فرماتے اور توثیق جبرائیل امین کے ذریعے سے کیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter