Maktaba Wahhabi

142 - 199
سوال :22 کیا تنسیخ آیات غلطی کی اصلاح ہے؟ ’’مسلمان تنسیخ آیات کے تصور پر ایمان رکھتے ہیں، یعنی ان کا عقیدہ یہ ہے کہ بعض ابتدائی آیات قرآنی کوبعد میں اترنے والی آیات کے ذریعے سے منسوخ کردیا گیا تھا۔ کیا اس سے یہ مطلب اخذ کیا جاسکتا ہے کہ (نعوذ باللہ) اللہ نے ایک غلطی کی اور بعد ازاں اس کی تصحیح کرلی؟‘‘ قرآن مجید اس مسئلے کو حسبِ ذیل آیت میں بیان کرتا ہے: مَا نَنسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِّنْهَا أَوْ مِثْلِهَا ۗ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّٰهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ’’ہم جو کوئی آیت منسوخ کرتے یا اسے بُھلوا دیتے ہیں تو ہم اس سے بہتر یا اس جیسی (آیت) لے آتے ہیں۔ کیا آپ نہیں جانتے کہ اللہ ہرچیز پر قادر ہے۔‘‘ [1] سورۂ نحل کی آیت نمبر16میں بھی اس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔ عربی لفظ ’’آیت ‘‘کا لغوی مطلب علامت ، مصرع یا جملہ ہے اوراس سے مراد وحی بھی ہے۔ قرآن کی اس آیت کی تعبیر دو مختلف طریقوں سے کی جاسکتی ہے:
Flag Counter