Maktaba Wahhabi

146 - 199
فرض کیجیے میں کسی شخص کے بارے میں یہ کہتا ہوں کہ وہ اتنا کند ذہن ہے کہ وہ سکول میں دسویں جماعت پاس کرنے کے قابل بھی نہیں۔ بعد ازاں میں کہتا ہوں کہ وہ پانچویں جماعت بھی پاس نہیں کرسکے گا۔ اس کے بعد میں مزید یہ کہتا ہوں کہ وہ توپہلی جماعت کا امتحان بھی پاس نہیں کرسکے گا۔ آخرمیں میں کہتا ہوں کہ وہ اتنا نالائق ہے کہ کے جی بھی پاس نہیں کرسکے گا جبکہ سکول میں داخلے کے لیے کے جی، یعنی کنڈ گارٹن میں کامیابی لازم ہے۔ گویا بالفعل میں یہ کہہ رہا ہوں کہ مذکورہ شخص اتنا کندذہن ہے کہ وہ کے جی پاس کرنے کے قابل بھی نہیں۔ میرے چاروں بیانات ایک دوسرے کی نفی نہیں کرتے۔ لیکن میرا چوتھا بیان اس طالب علم کی ذہنی استعداد کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔ اگر کوئی طالب علم کے جی کلاس پاس نہیں کرسکتا تو اس کے لیے پہلی جماعت، پانچویں جماعت یا دسویں جماعت پاس کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ منشیات کی بتدریج ممانعت ایسی آیات کی ایک اورمثال ان آیات سے دی جاسکتی ہے جو منشیات کی بتدریج ممانعت سے تعلق رکھتی ہیں۔ منشیات کے بارے میں قرآن مجید میں پہلی وحی سورۂ بقرۃ کی اس آیت کی صورت میں نازل ہوئی:  ﴿يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ ۖ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ مِن نَّفْعِهِمَا ’’ (اے نبی!) وہ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے میں دریافت کرتے ہیں۔آپ کہہ دیجیے: ان دونوں (کے استعمال ) میں بڑا گناہ ہے اور لوگوں کے لیے کچھ فائدہ بھی ہے۔ اوران کا گناہ فائدے سے بہت زیادہ ہے۔‘‘[1]
Flag Counter