Maktaba Wahhabi

179 - 199
﴿أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ ۖ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ﴾ ’’ اے بنی آدم! کیا میں نے تمھیں یہ تاکید نہیں کی تھی کہ تم شیطان کی عبادت نہ کرنا۔ بلاشبہ وہ تمھارا کھلا دشمن ہے ۔‘‘ [1] کفار کو شیطان نے پٹی پڑھائی شیطان ذہین ہے، لہٰذا یہ کوئی حیرت کی بات نہیں کہ اس نے بعض لوگوں کے ذہنوں میں یہ خیال ڈال دیا کہ شیطان ہی نے قرآن تصنیف کیا۔ اللہ قادرِ مطلق کے مقابلے میں شیطان کی کوئی اہمیت نہیں اور اللہ کہیں زیادہ علیم و حکیم ہے ۔ وہ شیطان کے گھنائونے ارادوں کو جانتا ہے ، اسی لیے اس نے قرآن کے قاری کو کئی شواہد فراہم کیے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن کلام الٰہی ہے اور یہ شیطان کی تصنیف ہر گز نہیں ۔ انجیل مرقس میں لکھا ہے : ’’اور اگر کسی سلطنت میں پھوٹ پڑ جائے تو وہ سلطنت قائم نہیں رہ سکتی ۔ اور اگر کسی گھر میں پھوٹ پڑ جائے تو وہ گھر قائم نہ رہ سکے گا ۔ اور اگر شیطان اپنا ہی مخالف ہو کر اپنے میں پھوٹ ڈالے تو وہ قائم نہیں رہ سکتا بلکہ اُس کا خاتمہ ہو جائے گا۔“[2] یہ کسی طور ممکن نہیں تھا کہ شیطان اپنا ہی مخالف ہو کر ایک ایسی کتاب تصنیف کرتا جو شیطنت کی جڑ کاٹتی ہے ، لہٰذا قرآ ن مجید کے بارے میں کفّار مکّہ اور یہود و نصارٰی کا مذکورہ بالا الزام بے سروپا اور سراسر خلاف حقیقت ہے !
Flag Counter