Maktaba Wahhabi

199 - 199
سوال :32 کیا مشرق و مغرب دو دو ہیں؟ ’’قرآن مجید کی ایک آیت میں یہ کہا گیا کہ اللہ دو مشرقوں اور دو مغربوں کا آقا و مالک ہے۔ آپ کے نزدیک اس آیت ِقرآنی کی سائنسی تعبیر کیا ہے؟‘‘ قرآن کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ دومشرقوں اور دو مغربوں کا رب ہے۔قرآن کریم کی وہ آیت جس میں یہ ذکر کیا گیا ہے وہ حسب ذیل ہے: رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ ’’(وہی) مشرقَین اورمغربَین کا رب ہے۔‘‘ [1] عربی متن میں مشرق ومغرب کے الفاظ تثنیہ کی شکل میں استعمال کیے گئے ہیں۔ ان سے مراد یہ ہے کہ اللہ دو مشرقوں اور دومغربوں کا رب ہے۔ مشرق ومغرب کی انتہا جغرافیے کی سائنس ہمیں یہ بتاتی ہے کہ سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے لیکن اس کے طلوع ہونے کا مقام سارا سال تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ سال میں دو دن، 21 مارچ اور 23 ستمبر، جو
Flag Counter