Maktaba Wahhabi

228 - 199
نیکوکار نبی ہوگا۔‘‘ [1] مسیح علیہ السلام کا ذکر بطور رُوْحٌ مِّنَ اللّٰہِ قرآن میں مسیح علیہ السلام کاذکر بطور روح اللہ کے نہیں کیا گیا بلکہ سورہ ٔنساء میں روح من اللّٰہ، یعنی ’’اللہ کی جانب سے ایک روح‘‘ کیا گیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ وَلَا تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ إِلَّا الْحَقَّ ۚ إِنَّمَا الْمَسِيحُ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ رَسُولُ اللّٰهِ وَكَلِمَتُهُ أَلْقَاهَا إِلَىٰ مَرْيَمَ وَرُوحٌ مِّنْهُ ۖ فَآمِنُوا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهِ ۖ وَلَا تَقُولُوا ثَلَاثَةٌ ۚ انتَهُوا خَيْرًا لَّكُمْ ۚ إِنَّمَا اللّٰهُ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ سُبْحَانَهُ أَن يَكُونَ لَهُ وَلَدٌ ۘ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ وَكَفَىٰ بِاللّٰهِ وَكِيلًا ’’اے اہل کتاب! دین کے بارے میں حد سے نہ گزر جائو اوراللہ کے بارے میں حق بات کے سوا کچھ نہ کہو۔ بے شک عیسیٰ ابن مریم تو اللہ کا رسول اور اس کا کلمہ ہی ہے جسے اس نے مریم کی طرف ڈالا اوروہ اس کی طرف سے ایک روح ہے، چنانچہ تم اللہ اوراس کے رسولوں پر ایمان لائو اور یہ نہ کہو کہ معبود تین ہیں، اس سے باز آجائو یہ تمھارے لیے بہتر ہے۔ بے شک اللہ ہی معبود واحد ہے، وہ اس (امر) سے پاک ہے کہ اس کی کوئی اولاد ہو، آسمانوں میں اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کا ہے، اور اللہ بطور کارساز کافی ہے۔‘‘ [2]
Flag Counter