Maktaba Wahhabi

40 - 199
کے ساتھ ساتھ کہ ڈاکہ زنی اور چوری بُرا کام ہے، ایسا سماجی ڈھانچا بھی فراہم کرتا ہے جس میں لوگ ڈاکے نہیں ڈالیں گے۔ اس کے لیے اسلام درج ذیل انسدادی اقدامات تجویز کرتا ہے: زکاۃ کا حکم: اسلام انسانی فلاح کے لیے زکاۃ کا نظام پیش کرتا ہے۔ اسلامی قانون کہتا ہے کہ ہر وہ شخص جس کی مالی بچت نصاب، یعنی 85گرام سونے یا اس کی مالیت کو پہنچ جائے تو وہ ہر سال اس میں سے اڑھائی فیصد اللہ کی راہ میں تقسیم کرے۔ اگر ہر امیر شخص ایمانداری سے زکاۃ ادا کرے تو اس دنیا سے غربت، جو ڈاکہ زنی کی اصل محرک ہے، ختم ہو جائے گی اور کوئی شخص بھی بھوک سے نہیں مرے گا۔ چوری کی سزا: اسلام چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹنے کی سزا دیتا ہے۔ سورۂ مائدۃ میں ہے:  ﴿وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُوا أَيْدِيَهُمَا جَزَاءً بِمَا كَسَبَا نَكَالًا مِّنَ اللّٰهِ ۗ وَاللّٰهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ﴾ ’’ چوری کرنے والے مرد اور چوری کرنے والی عورت کے ہاتھ کاٹ دو۔ یہ اللہ کی طرف سے ان دونوں کے کیے ہوئے جرم کی سزا ہے۔ اور اللہ بہت طاقتور اور بہت حکمت والا ہے۔‘‘[1] اس پر غیر مسلم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ’’ 20ویں صدی میں ہاتھ کاٹے جائیں؟ اسلام تو ایک ظالم اور وحشیانہ مذہب ہے۔‘‘لیکن ان کی یہ سوچ سطحی اور حقیقت سے بعید ہے۔ عملی نفاذ: امریکہ کو دنیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک سمجھا جاتا ہے۔ بدقسمتی عملی نفاذ: امریکہ کو دنیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک سمجھا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے وہاں جرائم، چوری، ڈکیتی وغیرہ کی شرح بھی سب سے زیادہ ہے۔ فرض کریں کہ امریکہ میں
Flag Counter