Maktaba Wahhabi

83 - 199
’’اور ایمان والی عورتوں سے کہہ دیجیے کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں اور اپنے سنگار کی نمائش نہ کریں، سوائے اس کے جو (از خود) ظاہر ہو، اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں ڈالے رکھیں اور اپنے سنگار کی نمائش نہ کریں، مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ دادا پر یا اپنے شوہروں کے باپ دادا پر یا اپنے بیٹوں پر یا اپنے شوہروں کے (سوتیلے) بیٹوں پر، اپنے بھائیوں پر یا اپنے بھتیجوں پر یا اپنے بھانجوں پر یا اپنی (مسلمان) عورتوں پر یا اپنے دائیں ہاتھ کی ملکیت (کنیزوں) پر یا عورتوں سے رغبت نہ رکھنے والے نوکر چاکر مردوں پر یا ان لڑکوں پر جو عورتوں کی چھپی باتوں سے واقف نہ ہوں۔‘‘ [1] حجاب کا معیار قرآن اور سنت کے مطابق پردے کے لیے چھ بنیادی معیار ہیں: پہلا معیار یہ ہے کہ جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنا چاہیے۔ یہ عورتوں اور مردوں کے لیے مختلف ہے۔ مرد کے لیے یہ معیار ناف سے لے کر گھٹنوں تک ہے جبکہ عورتوں کے لیے تمام جسم کا ڈھانپنا لازم ہے سوائے چہرے اور کلائی تک ہاتھوں کے۔ اور اگر ان کی خواہش ہو تو جسم کے ان حصوں کو بھی ڈھانپ سکتی ہیں۔ بعض علمائے کرام کے نزدیک ہاتھ اور چہرہ بھی لازمی پردے میں شامل ہیں۔ (اور یہی بات راجح ہے) علاوہ ازیں مردوں اور عورتوں کے لیے حجاب کے پانچ یکساں معیار ہیں: کپڑے جو پہنے جائیں وہ ڈھیلے ڈھالے ہوں جو جسمانی اعضا کو نمایاں نہ کریں۔ کپڑے اتنے باریک نہ ہوں کہ ان میں سے سب کچھ نظر آئے یا آسانی سے دیکھا جا سکے۔
Flag Counter