Maktaba Wahhabi

147 - 331
اسلام سے میری وابستگی علم طب سے وابستہ بطور ڈاکٹر اور فرانس کے کیتھولک خاندان کا فرد ہونے کی وجہ سے میرے منتخب پیشے (طب) ہی نے مجھے ایک ٹھوس سائنسی کلچر دیا جس میں تصوف اور روحانیت کی زندگی کی کوئی گنجائش نہ تھی۔کہنے کا مطلب یہ نہیں کہ میرا اللہ پر یقین نہ تھا بلکہ عیسائیت بالخصوص کیتھولک مذہب کے سخت گیر متعصبانہ نظریات اور رسم و رواج نے مجھے اللہ تعالیٰ کے وجود کا احساس کبھی نہ ہونے دیا۔ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے بارے میں میرا جو تصور تھا اُ س نے مجھے تثلیث اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خدا ہونے پر ایمان لانے سے روک دیا،یعنی ابھی میں اسلام سے تو ناواقف ہی تھا مگر نادانستہ میرا کلمہ طیّبہ کے پہلے حصے ’’لَا اِلٰہَ اِلَّااللّٰه‘‘ پر یقین تھا۔ پس اسلام سے میری وابستگی اولاً مافوق الفطرت وجوہ پر مبنی تھی۔کچھ اور اسباب نے بھی مجھے اسلام کی طرف راغب کیا، مثلاًکیتھولک پادریوں کے اس دعوے کو تسلیم کرنے سے انکار کہ وہ لوگوں کے گناہ معاف کروا سکتے ہیں ۔ میں اُن کی وہ رسم بھی ناپسند کرتا تھا جسے "Communion" (عشائے ربانی کے تبرکات تناول کرنے کی رسم) کہتے ہیں جس میں وہ روٹی کوحضرت عیسیٰ علیہ السلام کا جسم تصور کرتے ہیں ۔ یہ رسم غالباً زمانۂ قدیم کی طوطمی (Totemistic) روایت سے لی گئی ہے جس کے مطابق لوگ اپنے بزرگ کی موت کے بعد اس کا مجسمہ (آٹے وغیرہ سے بنا ہوا) اس خیال سے کھایا کرتے تھے کہ اس طرح اُن میں بھی اُس بزرگ کی سی خوبیاں پیدا ہوں گی۔ ایک اور بات جس نے مجھے عیسائیت سے برگشتہ کردیاوہ یہ تھی کہ یہ مذہب جسمانی صفائی بالخصوص عبادت کے وقت جسم کی پاکیزگی کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔ یہ بات معبود کی توہین کے مترادف ہے کیونکہ جب اس نے ہمیں روح عطا کی ہے تو اس نے جسم بھی عطا فرمایا ہے، لہٰذا اسے بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔اسی طرح انسان کی جسمانی زندگی کے بعض دوسرے پہلوؤں کے بارے میں بھی عیسائیت خاموش ہے جبکہ اس معاملے میں میرے خیال میں اسلام
Flag Counter