Maktaba Wahhabi

223 - 331
میں نے اسلام کیوں قبول کیا؟ ’’سچ کی تلاش نے عیسائیت پر نزع کا عالم طاری کردیا۔‘‘ 27 اکتوبر 1993ء کو آکسفورڈ سنٹر برائے اسلامک سٹڈیز میں ایک فکر انگیز خطاب میں پرنس آف ویلز (Prince of Wales) شہزادہ چارلس (Charles) نے 17 ویں صدی کے معروف شاعر اور حمد نگار جارج ہربرٹ (George Herbert) کے یہ اشعار پڑھے: A man that looks on glass, On it may stay his eyes: Or if he pleaseth through it pass, And Then the Heaven espy, ’’جو انسان شیشے کو دیکھتاہے اس کی نظر اس پر رک جاتی ہے اور اگر وہ چاہے تو اس کی نظر اس سے پار نکل کر آسمان کا بھی سراغ لگا سکتی ہے۔‘‘ شہزادہ چارلس نے یہ اشعار یہ بات واضح کرنے کے لیے پڑھے کہ انسان کو چیزوں کی ظاہری صورت دیکھ کر نتائج اخذ نہیں کرنے چاہییں بلکہ گہرائی میں جاکر ان کی حقیقت تک رسائی حاصل کرلینی چاہیے۔ شہزادہ چارلس کا موضوع سخن یہ تھا کہ مغربی ذرائع ابلاغ میں اسلام کی حقیقت کو سمجھے بغیر اسلام کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ ٭ ابتدائی تربیت: میں زمانۂ طالب علمی سے سچائی کی تلاش میں دلچسپی رکھتا تھا۔ میں نے بہت دکھ اٹھائے مگر صبروتحمل سے کام لیا۔ میں یہ بھی جانتا تھا کہ مشکلات ہمیشہ نہیں رہتیں اور جلد مجھے اپنی منزل مقصود مل جائے گی۔ قبول اسلام سے قبل میں ہر طرح کی برائیوں کا آسانی سے نشانہ بن جاتا تھالیکن جیسے ہی میں نے اسلام قبول کرلیا مجھے یقین آگیا کہ مجھے وہ سچائی مل گئی جس کی مجھے تلاش تھی۔ میں نے راہ ہدایت دکھانے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ اسلام ہمیں یہ سکھاتا ہے: ((وَمَن يَهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ ۖ وَمَن يُضْلِلْ فَلَن تَجِدَ لَهُمْ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِهِ))
Flag Counter