Maktaba Wahhabi

124 - 234
باب 11(Chapter)کے مضامین قطاع الطریق یعنی راہزنوں، ڈاکوؤں، لٹیروں کی عقوبت و سزا۔ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی کو جہاد کے لیے بھیجتے تو نصیحت فرماتے کہ کافروں کو قتل کرو لیکن غلو﴿یعنی حد سے تجاوز﴾ نہ کرنا۔ اپنا وعدہ اور عہد پورا کرنا۔ ناک کان وغیرہ کاٹ کر مثلہ نہ کرنا۔ چھوٹے بچوں کو قتل نہ کرنا۔ جو اپنے اپنے گھروں میں اسلحہ اور ہتھیار لے کر بیٹھے ہوں ان کو قتل نہ کرنا۔ اگر کافر مسلمانوں کو مثلہ کریں تو مسلمانوں کو اجازت ہے کہ وہ بھی ایسا کریں۔ لیکن نہ کرنا بہتر ہے محارب﴿لڑائی کرنے والا، جنگی مجرم، کرائے کے قاتل یا دہشتگرد﴾، قطاع الطریق، راہزن، ڈاکو، جو راستوں وغیرہ میں مسافروں، راہ چلنے والوں کو لوٹا کرتے ہیں اور ان کا مال چھینا کرتے ہیں، اب وہ اور اعراب اور بدو، دیہاتی ہوں یا ترکمان، فلاحین کسان یا بدمعاش سپاہی، فوجی ہوں یا نوجوان شہری ہوں خواہ کوئی بھی ہوں، ان کی عقوبت و سزا کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اِنَّمَا جَزَآئُ الَّذِیْنَ یُحَارِبُوْنَ اَللّٰه وَرَسُوْلَہٗ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ یُّقَتَّلُوْآ اَوْ یُصَلَّبُوْآ اَوْ تُقَطَّعَ اَیْدِیْھِمْ وَاَرْجُلُھُمْ مِّنْ خِلَافٍ اَوْ یُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ ذَالِکَ لَھُمْ خِزْیٌ فِی الدُّنْیَا وَلَھُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ(المائدۃ:34) جو لوگ اللہ اور اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)سے لڑتے اور فساد کی غرض سے ملک میں دوڑے دوڑے پھرتے ہیں، ان کی سزا تو بس یہی ہے کہ ڈھونڈ ڈھونڈ کر قتل کر دیئے جائیں یا ان کو سولی دی جائے یا ان کے ہاتھ پاؤں الٹے سیدھے(یعنی دایاں ہاتھ تو بایاں پاؤں اور بایاں ہاتھ تو دایاں پاؤں) کاٹ ڈالے جائیں یا ان کو جلا وطن کر دیا جائے یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا عذاب تیار ہے۔ امام شافعی رحمہ اللہ اپنی سنن میں سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے قطاع الطریق راہزنوں، ڈاکوؤں اور لٹیروں
Flag Counter