Maktaba Wahhabi

216 - 234
باب 23(Chapter)کے مضامین عزت و آبرو کا قصاص بھی مشروع ہے۔ گالی دینا جرم ہے اس کا بھی قصاص ہے، اگر کوئی کسی کے باپ دادا یا قبیلے کو برا کہے تو جائز نہیں ہے کہ وہ اس کے باب دادا اور قبیلہ کو برا کہے، کیونکہ انہوں نے اس پر ظلم نہیں کیا۔ عزت و آبرو کا بھی قصاص مشروع ہے، اور وہ یہ کہ مثلاً کوئی شخص کسی پر لعنت بھیجے یا بددعا کرے، تو اس کے لیے جائز ہے کہ وہ بھی ایسا ہی کرے۔ اگر کوئی سچی گالی دے جس میں جھوٹ قطعاً نہیں ہے تو یہ بھی گالی دے سکتا ہے، لیکن معاف کر دینا افضل و بہتر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَجَزَآئُ سَیِّئَۃِ سَیِّئَۃٌ مِّثْلُھَا فَمَنْ عَفَا وَاَصْلَحَ فَاَجْرُہٗ عَلَی اللّٰه اِنَّہٗ لَا یُحِبُّ الظَّالِمِیْنَ وَ لِمَنِ انْتَصَرَ بَعْدَ ظُلْمِہٖ فَاُوْلٰٓئِکَ مَا عَلَیْھِمْ مِنْ سَبِیْلٍ اور برائی کا بدلہ ویسی ہی برائی ہے، اس پر جو معاف کر دے اور صلح کر لے تو اس کا ثواب اللہ کے ذمے ہے، بیشک وہ ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، اور ہاں کسی پر ظلم ہوا ہو اور وہ اس کے بعد بدلہ لے، تو یہ لوگ ہیں جن پر کوئی الزام نہیں۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: اَلْمُسْتِبَانِ مَا قَالَا فَعَلٰی الْبَادِیِّ مِنْھُمَا مَا لَمْ یَعْتَدِّ الْمَظْلُوْمَ آمنے سامنے بولنے والے پر وہی ہو گا لیکن شروع کرنے والے پر کچھ زیادہ ہ گا جب تک کہ اس نے مظلوم پر زیادتی نہیں کی۔ اور اسی کو انتصار بھی کیا جائے گا۔ اور گالی گلوچ ایسی کہ اس میں جھوٹ نہ ہو مثلاً یہ کہ جو برائیاں اس میں ہیں وہ ظاہر کرنی،یا یہ کہ کتا، یا گدھا، وغیرہ کہنا، تو اس میں قصاص ہے لیکن اگر کسی نے افتراء و بہتان لگایا تو جائز نہیں ہے کہ افتراء و بہتان کے بدلہ میں افتراء و بہتان لگا۔ اگر کوئی کسی کو بلا استحقاق کافر یا فاسق کہے تو اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ یہ بھی اسے کافر کہے۔ اگر کوئی کسی کے باپ دادا اور قبیلے یا اہل شہر پر لعنت
Flag Counter