Maktaba Wahhabi

220 - 234
باب 25(Chapter)کے مضامین حقوق ابضاع(جنسی حق)، زن و شوہر کے تعلقات اور حق مہر، نفقہ، اور معاشرہ کے حقوق۔ میاں بیوی کے باہمی تعلقات اور حقوق، میاں اور بیوی دونوںپر واجب ہے کہ اللہ تعالیٰ کے احکام پر عمل کریں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: فَاِمْسَاکٌ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَصْرِیحٌ بِاِحْسَانٍ(بقرہ:289) دو طلاقوں کے بعد یا تو دستور کے مطابق زوجیت میں رکھنا ہے یا حسن سلوک کے ساتھ رخصت کر دینا۔ میاں اور بیوی دونوںپر فرض ہے کہ ایک دوسرے کے حقوق خوشدلی اور انشراح صدر کے ساتھ پورے کریں، بیوی کا شوہر کے مال میں حق ہے، اور وہ مہر اور نفقہ ہے، جسم پر حق ہے وہ عورت سے صحیح مباشرت رکھے اور اس سے استفادہ کرے، اور اس لیے اگر اس نے ایلاء کیا اور نہ ملنے کی قسم کھا لی تو عورت جدائی کی حقدار ہے۔ سب مسلمانوں کا اس پر اجماع ہے۔ اگر شوہر نامرد ہے، جماع اور ہمبستری نہیں کر سکتا کہ اس پر جماع کرنا واجب ہے، بعض نے کہا ہے کہ اگر اس کا باعث طبعی ہے تو واجب نہیں ہے، لیکن صحیح مسلک یہی ہے کہ جماع و ہمبستری واجب ہے جیسا کہ کتاب اللہ اورکتاب الرسول صلی اللہ علیہ وسلم اور اصول شریعت دلالت کرتے ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کو دیکھا وہ روزے بہت رکھتے ہیں اور نماز میں اکثر وقت گذارتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اِنَّ لِزَوْجِکَ عَلَیْکَ حَقٌّ تمہاری بیوی کا بھی تم پر حق ہے۔ پس جماع و ہمبستری واجب ہے، لیکن کتنے عرصہ میں جماع کرنا چاہیے اس میں اختلاف ہے، بعض کہتے ہیں چار ماہ میں ایک مرتبہ جماع واجب ہے، بعض کہتے ہیں نہیں بلکہ اس کی طاقت اور بیوی کی
Flag Counter