Maktaba Wahhabi

32 - 234
بِسْمِ اللّٰہ ِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ باب 1(Chapter)کے مضامین حاکم(مثلاً صدر، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، چیف جسٹس، آئی جی پولیس، چیف آف آرمی، نیوی اور ائیر اسٹاف، جوائنٹ چیف آف اسٹاف) بننے کا مستحق کون ہے؟ نا ئبین(مثلاً نائب صدر، نائب وزیر اعظم، ڈی آئی جی پولیس، اور سیکرٹری(خارجہ و داخلہ، مالیات، ہوم سیکرٹری)، نائبین سلطان(صوبائی گورنرز، وزیر اعلیٰ، گورنر بینک دولت، وزراء اعلیٰ اور محکمہ جاتی وزراء) عدلیہ اور جج(ہائی کورٹس کے چیف جسٹس، ماتحت عدالتوں کے جج اور جج ریڈرز) سپہ سالار فوج(وائس چیف آف آرمی، نیوی اور ائیر اسٹاف) چھوٹے بڑے حکام(مثلاً ڈی،سی۔ اے،سی، مجسٹریٹ، کمشنر، کسٹم حکام اور ٹیکس افسران)۔ والیان اموال(صنعت و تجارت کے وزراء، بینک افسران) منشیان(گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین) وزارتِ خراج(جو پاکستان میں نہیں) صدقات وزکاۃ وصول کرنے والے(جو پاکستان میں ناقابل عمل ہے) نقیب(ناظمین اور ناظمین اعلیٰ) اور دیگر منتخب نمائندے وغیرہ بنائے جانے کے مستحق کون ہیں۔ امانتیں ادا کرنے کی دو قسمیں ہیں۔ ایک ’’حکومت‘‘ اور ’’حاکم وقت‘‘ ہے، آیت مذکورہ کے نزول کا یہی سبب ہے، ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب مکہ فتح کیا تو کعبۃ اللہ کی چابیاں آپ نے بنی شیبہ سے لے لیں۔ آپ کے چچا سیدنا عباس رضی اللہ عنہ نے طلب کیں کہ یہ چابیاں مجھے دے دی جائیں تاکہ حاجیوں کو پانی پلوانے کیساتھ ساتھ خانہ کعبہ کی خدمت بھی اپنے لیے مخصوص کر لیں، اللہ تعالیٰ کو یہ ناگوار ہوا اور یہ آیت نازل فرمائی اور کعبۃ اللہ کی چابیاں بنی شیبہ کو واپس دینے کا حکم ہوا۔ پس حاکم وقت کا یہ فرض ہے کہ مسلمانوں کا ہر کام اُنہی کو سپرد کریں جو اُس کام کے لیے اصلح یعنی﴿اللہ سے ڈرنے والے اور
Flag Counter