Maktaba Wahhabi

74 - 234
باب 7(Chapter)کے مضامین صدقہ زکوٰۃ آٹھ قسم کے لوگوں کو دیئے جانے میں اللہ تعالیٰ کے حکم کی ضرورت ہے۔ صدقہ و زکوٰۃ ان لوگوں کے لیے ہے، جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں کیا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے، ایک آدمی نے آپ سے زکوٰۃ مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اِنَّ اللّٰه لَمْ یَرْضَ فِی الصَّدَقَۃِ بِقَسْمِ نَبِیِّ وَلْا غَیْرِہ وَلٰکِنْ جَزَّأھا ثَمَانِیَۃَ اَجْزَائَ فَاِنْ کُنْتَ مِنْ تِلْکَ الْاَجْزَائِ اَعْطَیْتُکَ صدقہ و زکوٰۃ کی تقسیم میں اللہ تعالیٰ نہ کسی نبی سے راضی ہے نہ غیر سے، بلکہ اُس نے خود آٹھ قسم کے لوگوں کی تقسیم کر دی ہے، اگر تم ان آٹھ قسموں سے کسی میں ہو تو تم کو بھی دوں گا۔ آٹھ قسمیں یہ ہیں: 1، 2۔ اَلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِیْنِ۔ فقراء اور مساکین ہیں۔ ان کو اس قدر دیا جائے جو اُن کی ضرورت و حاجت کے لیے کافی ہو۔ غنی و مالدار کے لیے صدقہ و زکوٰۃ جائز نہیں ہے، جو قوی طاقتورہو اور کما کر کھا سکے، اس کے لیے بھی﴿صدقہ و زکوٰۃ﴾ جائز نہیں ہے۔ 3۔ وَالْعَامِلِیْنَ عَلِیْھَا اور عاملین زکوٰۃ۔ یہ صدقہ وزکوٰۃ وصول کرنے والے، اس کو جمع کرنے والے، اس کی حفاظت کرنے والے، اس کے لکھنے والے﴿کلرک﴾ وغیرہ تمام اس میں شامل ہیں۔ 4۔ وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوْبُھُمْ تالیف قلوب کیلئے۔ اور ہم اس کا ذکر مال فئے میں کریں گے۔ 5۔ وَفِی الرِّقَابِ۔ اور گردنیں﴿یعنی غلام﴾ آزاد کرانے کے لیے۔ مکاتب غلام آزاد کرانے، قیدیوں کو چھڑانے اور غلاموں کو آزاد کرانے میں صرف کی جائے، یہ قوی ترین قول ہے۔ 6۔ وَالْغَارِمِیْنَ۔ غارمین وہ لوگ ہیں جو قرضدار ہوں، اور کسی طرح وہ اس کو وفا﴿ادا﴾ نہ کر سکتے
Flag Counter