Maktaba Wahhabi

100 - 129
غافلِ ذکرِ کی سزا ارشادِ باری تعالیٰ ہے وَمَنْ یَّعْشُ عَنْ ذِکْرِ الرَّحْمٰنِ نُقَیِّضْ لَہُ شَیْطَانًا فَھُوَ لَہُ قَرِیْن وَاِنَّھُمْ لَیَصُدُّوْنَھُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَیَحْسَبُوْنَ اَنَّھُمْ مُھْتَدُوْنَ۔ اور جو شخص اعراض کرتا ہے رحمٰن کے ذکر سے تو ہم مقرر کر دیتے ہیں اس کیلئے ایک شیطان پس وہ ہر وقت اس کا رفیق رہتا اور شیاطین روکتے ہیں ان کوراہ ہدایت سے اور یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ وہ ہدایت یافتہ ہیں۔ صفات مومن اور مومن سے اللہ تعالیٰ محبت اللہ تعالیٰ نے کلام اللہ میں مختلف جگہوں پر بندوں سے اپنی محبت کا اعلان کیا ان اعلانات میں اکثر اعلانات محبت کا تذکرہ میں گزشتہ اوراق میں کر چکی ہوں ۔ان اعلانات میں ایک اعلان اللہ نے یہ بھی کیا ہے کہ اللہ ولی المومنین یعنی اللہ تعالی مومنوں کا درست ہے اسی طرح ایک جگہ ارشاد فرمایا کہ اَللّٰہُ وَلِیُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا یعنی اللہ تعالی دوست ہے ان لوگوں کا جو ایمان والے ہیں ان دونوں آیات میں اللہ تعالی نے مومنین سے اپنی دوستی کا اعلان کیا ہے اور دوستی اسی سے کی جاتی ہے جس سے محبت ہوتی ہے گویا کہ اس سے پتہ چلا کہ اللہ تعالی مومن سے محبت کرتے ہیں اب رہا یہ مسئلہ کہ مومن کون ہے اس کے اندر کون سی صفات ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اسے مومن کہا جاتا ہے تو اس سوال کا جواب قرآن و حدیث میں کثرت سے ملتا ہے۔ ایک جگہ ارشادِ باری ہے اَللّٰہُ وَلِیُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْایُخْرِجُھُمْ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ یعنی اللہ دوست ہے ان لوگون کا جو ایمان والے ہیں(اب ان کے اندر علامت مومن کون سی
Flag Counter