Maktaba Wahhabi

105 - 129
رَبَّھُمْ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ ، فَـلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا اُخْفِیَ لَھُمْ مِّنْ قُرَّۃِ اَعْیُنٍ جَزَائً بِّمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ، ہماری آیتوں پر وہی ایمان لاتے ہیں جنہیں جب کبھی نصیحت کی جاتی ہے تو وہ سجدہ میں گر پڑتے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح بیان کرتے ہیں اور تکبر سے الگ تھلگ رہتے ہیں ان کی کروٹیں اپنے بستروں سے الگ رہتی ہیں اپنے رب کو خوف اور اُمید کے ساتھ پکارتے ہیں جو کچھ ہم نے ان کو دے رکھا ہے وہ خرچ کرتے ہیں کوئی نفس نہیں جانتا جو کچھ ہم نے ان کی آنکھوں کی ٹھنڈک کیلئے پوشیدہ کر رکھا ہے جو کچھ وہ کرتے تھے یہ اس کا بدلہ ہے۔ یعنی سچے ایمانداروں کی نشانی یہ ہے کہ وہ دل کے کانوں سے ہماری آوازوں کو سنتے ہیں اور ان پر عمل کرتے ہیں دل یہ زبان سے برحق جانتے ہیں سجدے کرتے ہیں اور اپنے رب کی تسبیح و تمحید کرتے ہیں اتباع حق سے جی نہیں چراتے اور نہ اکڑتے اور غرور کرتے ہیں یہ بری عادت تو کافروں کی ہے۔ 4قسم کے جنتی لوگ حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں چا رکے قسم کے جنتی جنت میں جائیں گے متقین یعنی پرہیز گار پھر شاکرین یعنی شکر گزار، پھر خائفین یعنی خوف خدا رکھنے والے، پھر اصحاب یمین یعنی کے دائیں ہاتھ میں نامئہ اعمال ملے ہونگے پوچھا گیا کہ انہیں اصحاب یمین کیوں کہا جاتا ہے جواب دیا۔ اس لئے کہ انہوں نے نیکیاں، بدیاں سب کیں تھیں ان کے نامئہ اعمال دائیں ہاتھ میں ملے اپنی بدیوں کا ایک ایک حرف پڑھ کر یہ کہنے لگے کہ خدایا ہماری نیکیاں کہاں ہیں یہاں تو سب بدیاں لکھی ہوئی ہیں اس وقت اللہ تعالی ان بدیوں کو مٹا دیگا اور ان کے بدلے نیکیاں لکھ دے گا انہیں پڑھ کر خوش ہو کر اب تو یہ دوسروں سے کہیں گے آؤ ہمارے اعمال نامے دیکھو جنتیوں کے اعمال اکثر اس قسمکے ہوں گے۔ وَالَّذِیْنَ لَا یَشْھَدُوْنَ الزُّوْرَ رحمن کے نیک بندوں کی ایک صفت یہ بھی ہے کہ وہ جھوٹی شہادت نہیں دیتے۔
Flag Counter