Maktaba Wahhabi

34 - 129
زبردست و علیم ہستی کا منصوبہ ہے۔ بارش ربّ کائنات کے لطف و کرم کی حسین نشانی ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰہَ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَائِ مَائً فَسَلَکَہُ یَنَابِیْعَ فِی الْاَرْضِ ثُمَّ یُخْرِجُ بِہٖ زَرْعًامُّخْتَلِفًا اَلْوَانُہُ ثُمَّ یَھِیْجُ فَتَرٰہُ مُصْفِرًّا ثُمَّ یَجْعَلُہُ حُطَامًا اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَذِکْرٰی لِاُولِی الْاَلْبَاب………(الزمر21) ترجمہ کیا تم نہیں دیکھتے کہ اللہ نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس کے سوتوں اور چشموں اور دریاؤں کی شکل میں زمین کے اندر جاری کیا پھر اس پانی کے ذریعے سے طرح طرح کی کھیتیاں نکالتا ہے جن کی قسمیں مختلف ہیں۔ پھر وہ کھیتیاں پک کر سوکھ جاتی ہیں پھر تم دیکھتے ہو کہ زرد پڑ گئیں۔ پھر آخر کار اللہ ان کو بھُس بنا دیتا ہے در حقیقت اسمیں ایک سبق ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔ اَفَرَئَ یْتُمُ الْمَائَ الَّذِیْ تَشْرَبُوْنَ ،ئَ اَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْہُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ،لَوْ نَشَائُ جَعَلنٰہُ اُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْکُرُوْنَ(الواقعہ69) ترجمہ:۔ کیا تم نے اس پانی کو غور سے دیکھا ہے جسے تم پیتے ہو کیا تم نے اس بارش کو اُتارا ہے یا اس کے اُتارنے والے ہم ہیں؟ اگر ہم چاہیں تو اسے کھاری بنادیں پس تم شکر ادا کیوں نہیں کرتے۔ سورج کا کہکشانی نظام سورج کا درجہ حرارت ایک کروڑ40لاکھ ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔ جبکہ سورج کا حجم زمین کے حجم سے3لاکھ33ہزار گنا بڑا ہے۔سورج آگ کا ایک دہکتا ہوا گولہ ہے۔ رَبِّ کائنات کی ہیت و عظمت کوئی اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہے تو آسمان پر چمکتے چاند سورج کو ملاحظہ کرے۔ ارشادِ باری تعالیٰ۔ لَا الشَّمْسُ یَنْبَغِیْ لَا اَنْ تُدْرِکَ الْقَمَرَ وَلَا الَّیْلَ سَابِقُ النَّھَارُ وَکُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَّسْبَحُوْنَ۔ ……(یسین40)
Flag Counter