Maktaba Wahhabi

47 - 129
حقیقی محبت صرف ایک اللہ سے ہو۔ محبت ایک طبعی کشش کا نام ہے۔ محبت ایک طبعی کشش کا نام ہے جو اپنے محبوب کی طرف کھینچ لے جاتی ہے۔ خواہ اس کیلئے کتنی ہی مصیبت برداشت کرنی پڑے۔ محبوب سے محبت صرف زبان کی حد تک نہیں۔ یا پھر زبان سے اظہار ہو اور دل اس کی تصدیق بھی کرے۔ اس کا جذبہ محبت، محبوب کے ساتھ واقعی صادق ہے لیکن عمل اس کی تصدیق نہ کرے۔ جب عمل بھی محبوب کی محبت کے مطابق ہو گا۔ جب یہ ظاہر کرے گا کہ یہ واقعی محب صادق ہے تو پھر اس کی محبت دعوے کے اعتبار سے سچی ہو گی۔ محبوب کی محبت کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اپنی جان سے بڑھ کر دوسرے سے محبت کرے اور محبوب پر اپنی جان نثا رکر دینا اپنی سعادت و خوش بختی و خوش قسمتی سمجھا جائے لیکن محبت کا دعویٰ ہو اس کو ذرا سی تکلیف برداشت کرنے کا حوصلہ نہ ہو تو پھر ایسی محبت، محبت کہلانے کے قابل ہی نہیں۔ آیئے اِس بات کو ثابت کرنے کیلئے ہم آپ کو چودہ سو سال کے مناظر دکھائیں۔ ملاحظہ کیجئے محبوب کائنات صلی اللہ علیہ وسلم اپنے جانثاروں کے ساتھ تشریف لے جارہے ہیں سیدنا عمر رضی اللہ عنہ محب صادق کا ہاتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ہے۔ یوں والہانہ محبت کا انداز ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں یا رسول لانت احب الی من کل شی الا نفسی التی بین جنبی آپ مجھے ہر چیز سے زیادہ عزیز اور محبوب ہیں سوائے اپنی جان سے کے بھی زیادہ محبوب و پیارے ہیں۔ تو محبوب نے فرمایا الان یا عمر اے عمر اب تم پورے مومن ہو گئے ہو۔ (بخاری) یہ تھا محبت کا جذبہ صادقہ جس نے اسی طرح اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے کیلئے ساری زندگی اولیاء صُلحاء کو خالصتاً اللہ کی محبت میں مستانہ کر دیا پھر ہر ہر ادا قرآن و سنت کے مطابق پر قول و فعل
Flag Counter