Maktaba Wahhabi

50 - 129
کردے جو اِن فنا ہونے والی لذّتوں کو ہمیشہ کی لذّتوں میں یہاں عارضی عیش کو ہمیشہ ہمیشہ کے عیش میں تبدیل کر دے اور مٹ جانے والی متاع کے بدلے میں ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتوں سے جھولی بھر دے ۔ ہاں قرآن کہتا ہے ایسا نسخہ موجود اور بڑا آسان ہے۔ اور یقینی بھی ہے یہ نسخہ تقویٰ کی زندگی کا نسخہ ہے تقویٰ کی زندگی کیا ہے وہ زندگی جسکا مقصود و مطلوب اللہ تعالی ہو جس کا مرکز و محور وہ ہو اس کی عبادت اور بندگی ہو اس کی اطاعت ہو اس کی محبت ہو ۔جس زندگی میں ہمارا ہر کام ایسا ہو کہ وہ ، عبادت، کا کام ہو اللہ تعالی سے محبت کیسی ہو؟ زندگی میں ہمارا ہر کام ایسا ہو کہ وہ عبادت کا کام ہو وہ زندگی جس میں ہمارے دلوں میں صرف اللہ تعالیٰ کی حاکمیت قائم ہو۔ نہ خواہش نفس کی نہ دنیا کے عیش و لذّت کی نہ جاہ و جلال نہ کسی اِنسان کی۔ ہر کام اس کے حکم سے ہو یعنی ہر کام اس کی خوشنودی کی خاطر ہو اس مالک الملک کی مرضی کے مطابق ہو اس ربّ العالمین کے حکم کی تعمیل میں ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی معبود اور محبوب ہے۔ اسلیئے کوئی کام ایسا نہ ہو جو اس کو ناراض کرنے والا ہو ایسا کام کرنا اتنا ہی ناگوار اور ناقابل برداشت ہے۔جیسے آگ میں جلنا۔ ایسی زندگی ہی قرآن میں تقویٰ کی زندگی ہے۔ اس کیلئے دنیا و آخرت کی تمام بھلائیوں کو خوشخبری ہے۔ یہی زندگی ہر قسم کے نقصان اورخرا کے خوف اور غم کے تاریک سایوں سے محفوظ ہے یہی زندگی کامیاب زندگی ہے۔ اَ لَا اِنَّ اَوْلِیَائَ اللّٰہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ ، اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَکَانُوْا یَتَّقُوْنَ ، لَھُمُ الْبُشْرٰی فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَفِی الْاٰخِرَۃِ لَا تَبْدِیْلَ لِکَلِمَاتِ اللّٰہِ ذٰلِکَ ھُوَ الْفَوزُ الْعَظِیْم .......(یونس64-62,10) جو اللہ کے دوست ہیں جو ایمان لائے اور جنہوں نے تقویٰ کا رویّہ اِختیار کیا؟ اِن کیلئے کسی خوف و رنج کا موقع نہیں ہے دنیا و آخرت دونوں زندگیوں میں ان
Flag Counter