Maktaba Wahhabi

59 - 129
زندگی کا حسن اللہ سے محبت محبت کا لفظ خود اپنے اندر بڑی مٹھاس، کشش، کیف ، لذّت اور مزہ رکھتا ہے کسی کے بھی تعلق سے یہ لفظ بولا جائے تو دل میں کی ایک رو دوڑ جاتی ہے ہم سب ہی محبت کے مزے سے آشنا ہوتے ہیں۔ یہ کوئی انوکھی اور اجنبی چیز نہیں ہے۔ اِنسانوں کے تعلق سے بھی، محسوسات کے تعلق سے بھی، مال و دولت کے تعلق سے بھی اپنی عزت اور اُن کے تعلق سے بھی اور خود اپنے نفس سے محبت کے تعلق سے بھی ہم سب خوب جانتے ہیں کہ محبت کیا چیز ہوتی ہے۔ اور محبت کا مزہ اگر دل کو لگ جائے اور دل میں اُتر جائے تو یہ کیا کرشمہ دکھاتی ہے۔ عام مسلمان یہ سمجھتا ہے کہ شاید یہ وہ مقام اور درجہ ہے جو اللہ کے بڑے برگزیدہ بندوں کو حاصل ہوتا ہے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ تو ایمان کی نشانی ایمان کی شرط اور ایمان کی رُوح ہے۔ ایمان کا راستہ بھی عشق و محبت کا راستہ ہے۔ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَشَدُّ حُبًّا لِلّٰہِ ……(البقرۃ165:2) ایمان رکھنے والے اللہ کو سب سے بڑھ کر محبوب رکھتے ہیں جو بھی ایمان لائیں گے وہ سب سے بڑھ کر اللہ سے محبت کریں گے۔ اس کے دین پر عمل کریں گے اس کے دین کو قائم کریں گے اپنی محبت کو پہلے بنایا فرمایا ہے۔ کہ جو اِس کی راہ پر آجائے اس کی راہ پر چل پڑے اپنے آپ کو اس کے دین پر لگادے تو وہ اللہ کا محبوب ہو جاتا ہے اللہ تعالیٰ اس سے پیار کرتا ہے۔ یُحِبُّھُمْ وَیُحِبُّوْنَھَا …(المائدہ54:5) اللہ اُن سے محبت رکھتا ہے اور وہ اللہ سے محبت رکھتے ہیں ۔ یہ محبت تو ایمان کی روح اور جان ہے اس کے بغیر تو ایمان چند الفاظ کا مجموعہ ہے جو زبان سے ادا ہو جاتے ایک لباس ہے جس کو
Flag Counter