Maktaba Wahhabi

60 - 129
آدمی وضع قطع اور چال ڈھال کے مختلف طریقوں سے اپنے اُوپر اُوڑھ لے لیکن اصل ایمان تو وہ ہے جو دل کو بھی لذّت دے او رجس کے پیچھے چلنے میں مزہ بھی آئے اسی لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا کہ جن چیزوں سے ایمان کی مٹھاس حاصل ہوتی ہے ان میں سے ایک یہ ہے۔ اِن یکون اللّٰه والرسول احب الیہ ممن سواء علیھم اللہ اور اس کے رسول ان دو کے علاوہ ہر چیز سے زیادہ پیارے اور محبوب ہو جائیں جب یہ کیفیت ہوتی ہے تب ہی ایمان دِل میں اُترتا ہے ایمان کا مزہ ملتا ہے اور ایمان میں لذّت آتی ہے۔ ایمان کے مطالبے آدمی دِل کے تقاضے پورے کرتا ہے محبت کی راہ میں کسی کو دھکا نہیں دینا پڑتا ہے کہ جاؤ اس کے کوچے میں جاؤ جو محبوب ہے اس کی گلی میں جاؤ اس کے دروازے پر جاؤ اس کو یاد کرو اس کا نام لکھو یہ سب سبق کسی کو پڑھانے کی ضرورت نہیں پڑتی محبت خود ہی اُستادوں میں سب سے بڑی اُستاد ہے سکھانے والوں میں سب سے بڑی سکھانے والی اور قوتوں میں سب سے بڑی قوت ہے یہ انسانوں کے دِل فتح کر لیتی ہے جمادات اور نباتات کے دِل فتح کر لیتی ہے کسی پودے کو آپ پیار دے کر دیکھئے پانی دیجئے خبرگیری کیجئے وہ لہلہا اُٹھتا ہے رنگ برنگ کے پھول آپ کی گود میں ڈال دیتا ہے جس کو بھی آپ محبت دیں گے وہ مفتوح ہو جائے گا اس کا دِل بھی فتح ہو جائے گا اور وہ آپ کا غلام بھی بن جائے گا یہ اللہ تعالیٰ کی محبت ہے اور اللہ کے واسطے سے اور بہت ساروں کی محبت یعنی اس کے رسول کی اُس کی کتاب کی اُس کی دین کی اُس کے اُمت کی اور اس کی راہ میں ساتھ چلنے والوں کی یہی محبت کی زندگی ہے اس کی کمی اُن سارے مسائل کی جڑ ہے جو ہمیں درپیش ہیں جتنی یہ محبت پید اہوتی جائے گی دِل میں اُترتی جائے گی اور جتنی رچتی بستی جائے گی اتنا ہی مسائل کا جنگل صاف ہوتا چلا جائے گا اس لیے میرے بھائیوں اور بہنو سب سے بڑھ کر تو اسی محبت کی فکر کرنی چاہیئے۔
Flag Counter