Maktaba Wahhabi

83 - 129
حصول محبت الہی کے ذرائع و طریقے حصول محبت الہی کا ایک طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے اِنسان اپنے نفس کو خواہشات سے بچائے اور نفسِ امّارہ کو حرام لذّتوں سے بچا کر اپنے دل کو پاش پاش کر دے یہ اپنے مالک کو ناراض نہ کرے۔ نفس کا لفظ نفاست سے ہے تو بوجہ شرافت و رطافت کو نفس کہا جاتا ہے یا تنفس سے ہے تو بوجہ سانس کی آمد و شد کو نفس کہا جاتا ہے اگر آنے جانے کی صفت کی وجہ سے نفس سے مراد روح لی جائے تو یہ اس لیئے درست ہے کہ نیند کے وقت روح خارج ہو جاتی ہے یا پھر لوٹ آتی ہے۔ نفس اور روح ایک حقیقت کے دو نام ہیں النفس والروح اسمیں لمفی واحد نفس اور روح ایک حقیقت کے دو نام ہیں قال بلال اخذ بنفس الذی اخذ بنفسک فقال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم ان اللّٰه مقبض الرواحنا حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے کہا میری روح کو اس ذات نے پکڑا جس نے آپ کی روح کو پکڑا (اس پر) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ہمارے ارواح کو قبض کر لیا تھا۔ انسان کے اندر ایک طاقت ہے جس سے وہ کسی چیز کی خواہش کرتا ہے خواہ وہ خواہش بھلائی کی ہو یا برائی کی اس کو نفس کہتے ہیں بس اگر نفس اکثر برائی کی طرف خواہش کرے اور اس پر شرمندہ بھی نہ ہو تو اس وقت اس یہ نفسِ امّارہ کہلاتا ہے۔ اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَۃٌ بِّا لسُّوْئِ اِلاَّ مَا رَحِمَ رَبِّیْ ...الایۃ ترجمہ :۔ بے شک نفس زیادہ برائی کی طرف حکم کرنے والا ہے مگر جبکہ میرا ربّ رحم فرما دے۔ وَلَا اُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَّۃ ترجمہ اور قسم کھاتا ہوں میں بہت ملامت کرنے والے نفس کی۔ جب خوب نفس سنور جاتا ہے اور اکثر بھلائی کی خواہش کرتا ہے تو نفس مطمئنہ کہلاتا
Flag Counter