Maktaba Wahhabi

88 - 129
فرمائیں جہاں ان کی مرضی ہو وہیں اپنی خواہش پر عمل ہو۔ نفسانی خواہشات کی مذمت پر حضرت امام ربانی نے اپنے مکتوب میں ایک حدیث قدسی لکھی ہے کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں۔ عاد نفسک فانھا انتصبت بمعاد انی یعنی اپنے نفس کو دُشمن رکھ کیونکہ وہ میری دُشمنی میں کھڑا ہے پس نفس کی مُرادوں یعنی جاہ عزت بلندی و تکبر وغیرہ کے حاصل کرنے کے ذریعہ نفس کی تربیت کرنا حقیقت میں اس کو خدا تعالیٰ کی دُشمنی میں مدد دینا اور تقویت دینا ہے اس امر کی برائی کو اچھی طرح معلوم کر لینا چاہیے۔ تین ہلاکتیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ثلاث مھلکات شیخ مطاع ء وھوی متبع واعجاب المرء بضنہ تین چیزیں ہلاک کردینے والی ہیں (۱) پیروی کیا جانے والا بخل (۲) پوری کی جانے والی خواہش (۳) اور آدمی کی خود پسندی۔ اذا ارداللّٰه بعبد خیرا بصرہ بعیوب نفسہ جب اللہ اپنے بندے کی بھلائی اور خیر چاہتا ہے تو اس کے نفس کے عیوب اس پر ظاہر کر دیتا ہے۔ بزرگان کرام اور اولیاء عظام نے نفس کی مخالفت میں بڑے بڑے مجاہدے کئے اور نفس کا تزکیہ کر کے قرب الٰہی کی منازل طے کرتے گئے کیونکہ نفس ہی راہ سلوک میں انسان کا سب سے بڑا دُشمن ہے جس نے اس کو رام کر لیا اس نے بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی۔ سب سے بڑا دشمنِ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ زیر آسمان دنیا میں جتنے
Flag Counter