Maktaba Wahhabi

204 - 219
اَلنَّــــارُ وَ الصَّـحـَــابَــۃُ جہنم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مسئلہ 315:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جہنم کی آگ یاد آنے پر روتی رہیں۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْھَا اَنَّھَا ذَکَرَتِ النَّارَ فَبَکَتْ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ( (مَا یُبْکِیْکِ؟)) قَالَتْ : ذَکَرْتُ النَّارَ فَبَکَیْتُ فَھَلْ تَذْکُرُوْنَ اَھْلِیْکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ( ( اَمَّا فِی ثَلٰٰثَۃِ مَوَاطِنَ فَلاَ یَذْکُرُ اَحْدٌ اَحْدًا عِنْدَ الْمِیْزَانِ حَتّٰی یَعْلَمَ اَیَخِفُ مِیْزَانَہٗ اَمْ یَثْقُلُ وَ عِنْدَالْکِتَابِ حِیْنَ یُقَالُ﴿ ھَاؤُمُ اقْرَئُ وْا کِتَابِیَہْ﴾ حَتّٰی یَعْلَمَ اَیْنَ یَقَعُ کِتَابُہٗ فِیْ یَمِیْنِہٖ اَمْ فِیْ شِمَالِہٖ مِنْ وَرَائِ ظَھْرَہٖ وَ عِنْدَ الصِّرَاطِ اِذَا وُضِعَ بَیْنَ ظَھْرَیْ جَھَنَّمَ ))رَوَاہُ اَبُوْدَاوٗدَ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں (جہنم کی)آگ یاد آئی تو رونے لگیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا’’عائشہ!کیوں رو رہی ہو؟‘‘حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا’’ (یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (!جہنم کی آگ یاد آنے پر روئی ہوں،کیا قیامت کے روز آپ اپنے اہل و عیال کو بھی یاد رکھیں گے؟‘‘رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’تین جگہوں پر کوئی آدمی کسی دوسرے آدمی کو یاد نہیں کرے گا1۔میزان کے پاس یہاں تک کہ اسے پتہ چل جائے کہ ان کے اعمال کا وزن ہلکا رہاہے یا بوجھل 2۔نامہ اعمال ملنے کے وقت جب پکارا جائے گا کہ آؤ اپنا اپنا نامہ اعمال پڑھو حتی کہ اسے پتہ چل جائے اسے اس کا نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا جاتا ہے یا بائیں ہاتھ میں پشت کے پیچھے سے اور3۔پل صراط سے گزرتے وقت جب وہ جہنم کے اوپر رکھا جائے گا۔‘‘اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے مسئلہ 316:حضرت عبداللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہ اور ان کی بیوی جہنم کو یاد کرکے روتے رہے۔
Flag Counter