Maktaba Wahhabi

215 - 219
دَعْـــوَۃُ التَّـفْـکِــــیْرِ دعوۃ فکر مسئلہ 340: آگ میں جلنے والا شخص اچھا ہے یا آگ سے محفوظ رہنے والا۔ ﴿ اَفَمَنْ یُّلْقٰی فِی النَّارِ خَیْرٌ اَمْ مَّنْ یَّاْتِیْ اٰمِنًا یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ اِعْمَلُوْا مَا شِئْتُمْ اِنَّہٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ،﴾(40:41) ’’بھلا وہ شخص اچھا ہے جو آگ میں جھونکا جانے والا ہے یا وہ اچھا ہے جو قیامت کے روز امن کی حالت میں حاضر ہوگا۔ (اب)جیسا عمل چاہو کرو،بے شک جو کچھ تم کرو گے اللہ اسے دیکھ رہاہے۔‘‘(سورہ حم سجدہ ،آیت 40) مسئلہ 341: جہنم کی بھڑکتی ہوئی آگ کو دیکھ کر اپنی موت اور ہلاکت کو پکارنے والا شخص اچھا ہے یا وہ شخص اچھاہے جو ایسی جگہ قیام کرے گا جہاں اس کی ہرخواہش پوری کی جائے گی۔ ﴿ وَ اَعْتَدْنَا لِمَنْ کَذَّبَ بِالسَّاعَۃِ سَعِیْرًا،اِذَا رَاَتْھُمْ مِّنْ مَّکَانٍ بَعِیْدٍ سَمِعُوْا لَھَا تَغَیُّظًا وَّ زَفِیْرًا ، وَ اِذَآ اُلْقُوْا مِنْھَا مَکَانًا ضَیِّقًا مُّقَرَّنِیْنَ دَعَوْا ھُنَالِکَ ثُبُورًا، لاَ تَدْعُوا الْیَوْمَ ثُبُوْرًا وَّاحِدًا وَّادْعُوْا ثُبُوْرًا کَثِیْرًا ،قُلْ أَ ذٰلِکَ خَیْرٌ اَمْ جَنَّۃُ الْخُلْدِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ کَانَتْ لَھُمْ جَزَآئً وَّ مَصِیْرًا، لَھُمْ فِیْھَا مَا یَشَائُ وْنَ خٰلِدِیْنَ کَانَ عَلٰی رَبِّکَ وَعْدًا مَّسْؤلاً،﴾(16۔11:25) ’’جو شخص قیامت کو جھٹلائے،اس کے لئے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کررکھی ہے وہ آگ جب
Flag Counter