Maktaba Wahhabi

60 - 219
سَعَـــــــۃُ النـَّــارِ جہنم کی وسعت مسئلہ 18:جہنم میں گرنے والا پتھر ستر سال کے بعد جہنم کی تہ تک پہنچتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ قَالَ : کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم اِذَا سَمِعَ وَجْبَۃً فَقَالَ النَّبِیُّ ا ((أَ تَدْرُوْنَ مَا ہٰذَا؟(( قَالَ : قُلْنَا اَللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَمُ ، قَالَ (( ہٰذَا حَجَرٌ رُمِیَ بِہٖ فِی النَّارِ مُنْذُ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا فَہُوَ یَہْوِیْ فِی النَّارِ اَلْاٰنَ حَتّٰی اِنْتَہٰی اِلٰی قَعْرِہَا )) روَاہُ مُسْلِمٌ [1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ایک دفعہ ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ اچانک دھماکے کی آوز سنی،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ’’جانتے ہویہ آواز کیسی ہے؟‘‘راوی کہتے ہیں،ہم نے عرض کیا ’’اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’یہ ایک پتھر تھا جو آج سے ستر سال پہلے جہنم میں پھینکا گیا تھا اور وہ آگ میں گرتا چلا جا رہا تھاحتٰی کہ اب جہنم کی تہ تک پہنچا ہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 19: جہنم کی گہرائی زمین و آسمان کے درمیانی فاصلہ سے زیادہ ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰہ عنہ اَنَّہٗ سَمِعَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَقُوْلُ ((اِنَّ الْعَبْدَ لَیَتَکَلَّمُ بِالْکَلِمَۃِ یَنْزِلُ بِہَا فِی النَّارِ اَبْعَدَ مَا بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَ بَیْنَ الْمَغْرِبِ )) روَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا ہے’ ’بندہ کوئی ایسی بات زبان سے کہہ دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ جہنم میں زمین و آسمان کے درمیانی فاصلے سے بھی نیچے چلا جاتا ہے۔‘‘اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter