Maktaba Wahhabi

63 - 219
ھَـــــوْلُ عَــــذَابِ النَّـــــارِ جہنم کے عذاب کی ہولناکی (اَجَارَنَا اللّٰہُ تَعَالٰی مِنْہَا بِفَضْلِہٖ وَ کَرَمِہٖ وَ اِحْسَانِہٖ فَاِنَّہٗ لاَ یَمْلِکُہَا اِلاَّ ہُو) مسئلہ 25: کافروں کو دور سے آتے دیکھ کر جہنم غیظ و غضب سے ایسی آوازیں نکالے گی جس سے کافروں کے اوسان خطا ہوجائیں گے۔ ﴿ اِذَا رَاَتْہُمْ مِّنْ مَّکَانٍ بَعِیْدٍ سَمِعُوْا لَہَا تَغَیُّظًا وَّ زَفِیْرًا ،﴾(12:25) ’’جب جہنم کافروں کو دور سے دیکھے گی تو کافر جہنم کا غصے سے چیخنا چلانا سن لیں گے۔‘‘ (سورہ فرقان، آیت نمبر12) وضاحت : حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جب جہنمی کو جہنم کی طرف گھسیٹا جائے گا تو جہنم چیخے گی اور ایک ایسی جھرجھری لے گی کہ تمام اہل محشر خوف زدہ ہو جائیں گے۔ حضرت عبید بن عمیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب جہنم غصے سے تھر تھرائے گی،شور و غل،چیخ و پکار اور جوش وخروش شروع کرے گی تو اس وقت تمام مقرب فرشتے اور ذی رتبہ انبیاء کانپنے لگیں گے یہاں تک کہ خلیل اللہ حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑیں گے اور عرض کریں گے’’ یا اللہ!میں آج تجھ سے صرف اپنی جان کی سلامتی چاہتا ہوں اور کچھ نہیں مانگتا۔‘‘ایک مرتبہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ حضرت ربیع رضی اللہ عنہ وغیرہ کو ساتھ لے کر جا رہے تھے کہ راستے میں ایک تنور دیکھا جس میں آگ شعلے مار رہی تھی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی زبان سے بے ساختہ سورہ فرقان کی مذکورہ آیت نکلی اسے سنتے ہی حضرت ربیع رضی اللہ عنہ بے ہوش ہو کر گر پڑے چارپائی پر ڈال کر انہیں گھر پہنچایا گیا۔صبح سے لے کر دوپہر تک حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ان کے پاس بیٹھے رہے لیکن انہیں ہوش نہ آیا۔ابن کثیر مسئلہ 26: جب کافر جہنم میں ڈالے جائیں گے تو جہنم شدت انتقام سے اونچی اونچی خوفناک آوازیں نکالے گی۔ ﴿ اِذَآ اُلْقُوْا فِیْہَا سَمِعُوْا لَہَا شَہِیْقًا وَّ ہِیَ تَفُوْرُ، تَکَادُ تَمَیَّزُ مِنَ الْغَیْظِ،﴾ (8۔7:67) ’’جب کافر جہنم میں پھینکے جائیں گے تو وہ جہنم کے دھاڑنے کی ہولناک آوازیں سنیں گے جہنم
Flag Counter