Maktaba Wahhabi

134 - 277
ترجمہ:’’جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ کو معلوم ہے کہ آپ یقینا اللہ کے رسول ہیں۔اور اللہ گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں۔’‘ پانچویں شرط:محبت محبت سے مراد یہ ہے کہ آدمی کو کلمۂ توحید اور اس کے تقاضوں سے محبت اور الفت ہو اور اس کے دل میں اﷲ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ہر چیز سے حتی کہ اپنی جان سے بھی زیادہ ہو۔ اسی طرح اسے ان مؤمنوں سے محبت ہو جو لا إلہ إلا اللّٰه پر کار بند اور اس کے تقاضوں کو پورا کرنے والے ہوں اور ان لوگوں سے دل میں نفرت ہو جو اسکے تقاضوں کو پورا نہ کرتے ہوں۔ اس کلمہ سے سچی محبت دو امور سے ثابت ہوتی ہے: (۱)تمام عبادات کو اللہ تعالیٰ کیلئے خالص کرنے سے جو کہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ (۲)شرک سے اپنا دامن پاک رکھنے سے۔یہی دو امور دین کی بنیاد ہیں۔[الجامع الفرید۔الرسالۃ الأولی فی التوحید للشیخ عبد الرحمن بن حسن] ارشادِ باری تعالیٰ ہے:﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ أَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَھُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا أَشَدُّ حُبًّا ِللّٰہِ﴾[البقرۃ:۱۶۵] ترجمہ:’’بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اﷲ تعالیٰ کے علاوہ دوسروں کو اﷲ تعالیٰ کا شریک بنا کر ان سے بھی ویسی ہی محبت رکھتے ہیں جیسی کہ اﷲ تعالیٰ سے۔ اور ایمان والے اﷲ تعالیٰ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ اپنی قدرت کی نشانیوں اور اپنی نعمتوں کا تذکرہ کرنے
Flag Counter