Maktaba Wahhabi

39 - 277
سب سے پہلے توحید الدکتور صالح بن حمید حفظہ اللہ نے اپنے ایک خطبہ میں ارشاد فرمایا: ‘’اے مسلمانو ! بنی نوع انسان جب اللہ کے راستے سے بھٹک جاتے ہیں تو وہ دین پر عملدرآمد کے سلسلے میں آزاد ہو کر ٹامک ٹوئیاں مارتے ہیں اور شرک کی مختلف شکلوں اور جاہلیت کے کیچڑ میں غرق ہو جاتے ہیں۔فرمان الٰہی ہے: ﴿وَلاَ تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ٭ مِنَ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَہُمْ وَکَانُوْا شِیَعًا کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُوْنَ﴾[الروم:۳۱۔ ۳۲] ترجمہ:’’اور مشرکین میں سے نہ ہو جاؤ،ان لوگوں میں سے جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا اور خود بھی گروہ گروہ ہو گئے،ہر گروہ اس چیز پر خوش ہے جو اس کے پاس ہے۔’‘ اور فرمایا:﴿وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِیْدًا﴾[النساء:۱۱۶] ترجمہ:’’اور جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے وہ دور کی گمراہی میں چلا جاتا ہے’‘ انسانوں کی عقلیں اس بات سے قاصر ہیں کہ وہ خود بخود درست راستے کا ادراک کر لیں،یا اپنے آپ ہی ہدایت کی راہ پا لیں۔وہ اپنے لئے نفع لانے اور اپنے آپ سے نقصان کو دور کرنے پر قادر نہیں ہیں۔ بد بختی ختم نہیں ہو سکتی،عقلوں سے اضطراب زائل نہیں ہو سکتا اور سینوں سے پریشانی اور گھٹن ختم نہیں ہو سکتی جب تک کہ دلی طور پر یہ بات تسلیم نہ کر لی جائے کہ اللہ تعالیٰ وحدہ لا شریک ہے،وہ اکیلا ہے،بے نیاز ہے،زور آور اور بڑائی والا ہے،تمام بادشاہت کا مالک ہے،تمام امور اسی کے ہاتھ میں ہیں اور ہر قسم کا معاملہ اسی کی طرف لوٹنے والا ہے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter