Maktaba Wahhabi

67 - 277
کیا۔چنانچہ انھوں نے اس کی بات کو تسلیم کر لیا۔ فرمان الٰہی ہے:﴿زَیَّنَ لَہُمُ الشَّیْطَانُ أَعْمَالَہُمْ فَصَدَّہُمْ عَنِ السَّبِیْلِ وَکَانُوْا مُسْتَبْصِرِیْنَ﴾[العنکبوت:۳۸] ترجمہ:’’شیطان نے ان کیلئے ان کے اعمال کو خوبصورت بنا دیا تھااور انھیں راہِ حق سے روک دیا تھا،حالانکہ وہ ہوشمند تھے۔’‘ تیسری قسم:توحیداسماء وصفات اس سے مراد ہے اﷲ تعالیٰ کو اس کے اسماء وصفات میں یکتا ماننا،یعنی جو اسماء وصفات اﷲ تعالیٰ نے اپنے لئے ذکر کئے ہیں،یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لئے ذکر کئے ہیں ہم ان سب کو مخلوقات سے تشبیہ دئے بغیر،ان میں تحریف کئے بغیر اور ان میں سے کسی کا انکار کئے بغیر تسلیم کریں۔اور انہیں اس طرح مانیں جیسا کہ اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَّہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ﴾[الشوریٰ:۱۱] ترجمہ:’’اس جیسی کوئی چیز نہیں،وہ خوب سننے اور دیکھنے والاہے‘‘ لہذا ہم اللہ تعالیٰ کے اسمائے حسنی کا اقرار کرتے ہیں جیسا کہ اس کا فرمان ہے:﴿وَ ِللّٰہِ الأَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہُ بِہَا وَذَرُوْا الَّذِیْنَ یُلْحِدُوْنَ فِیْ أَسْمَآئِہٖ سَیُجْزَوْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾[الأعراف:۱۸۰] ترجمہ:’’اور اچھے اچھے نام اﷲ کے لئے ہی ہیں۔لہذاتم ان ناموں سے ہی اﷲ کو موسوم کیا کرو۔اور ایسے لوگوں سے تعلق بھی نہ رکھو جو اس کے اسمائے گرامی میں کج روی کرتے ہیں،ان لوگوں کو ان کے کئے کی ضرور سزا ملے گی۔‘‘
Flag Counter