Maktaba Wahhabi

75 - 277
٭ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ چار کلمات(سُبْحَانَ اللّٰہِ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ،لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ)میں سب سے افضل کلمہ ہے۔ ٭ اسی کلمہ کی خاطر مخلوق کو پیدا کیا گیا،رسولوں کو مبعوث کیا گیا اور کتابوں کو نازل کیا گیا ... اور اسی کلمہ کی بناء پر لوگ دو قسموں میں تقسیم ہوئے:مومنین اور کفار،خوش نصیب اور بدنصیب،اہلِ جنت اور اہلِ جہنم۔اور اسی کلمہ کی وجہ سے ترازو نصب کئے جائیں گے اور نامۂ اعمال تقسیم کئے جائیں گے۔یہی کلمہ(العروۃ الوثقی)یعنی’’مضبوط کڑا’‘ اور(کلمۃ التقوی)اور دین کا سب سے بڑا رکن ہے۔ یہی کلمہ جنت کے حصول اور جہنم سے نجات کا راستہ ہے۔یہی کلمۂ شہادت اور سعادتمندی کے گھر کی چابی ہے۔اور یہی کلمہ دین کی جڑ اور اس کی اصل ہے۔ کتاب وسنت میں اس کلمہ کے فضائل ٭ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے اس کلمہ کو کلمہ طیبہ کہا ہے: ﴿أَلَمْ تَرَ کَیْفَ ضَرَبَ اللّٰہُ مَثَلاً کَلِمَۃً طَیِّبَۃً کَشَجَرَۃٍ طَیِّبَۃٍ أَصْلُہَا ثَابِتٌ وَّفَرْعُہَا فِیْ السَّمَائِ﴾[إبراہیم:۳۴] ‘’کیا آپ نے دیکھا نہیں کہ اللہ نے کلمہ طیبہ کی کیسی مثال دی ہے ! وہ اس عمدہ درخت کی مانند ہے جس کی جڑ زمین میں مضبوط ہو اور جس کی شاخ آسمان میں ہو۔’‘ الشیخ ابن السعدی رحمہ اللہ اپنی تفسیر میں کہتے ہیں: ‘’کلمہ طیبہ سے مراد(لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ)کی اور اس کی فروع کی گواہی دینا ہے۔ اور عمدہ درخت سے مراد کھجور ہے جس کی جڑ زمین میں مضبوط ہوتی ہے اور اس کی شاخیں بلندی میں پھیلی ہوتی ہیں۔یہ ایسا درخت ہے جس سے ہمیشہ بہت منافع
Flag Counter