Maktaba Wahhabi

133 - 589
توبہ کے بغیر مرنے والے کبیرہ گناہ کے مرتکب شخص کا حکم: ’’جس شخص نے کسی کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا اور وہ بغیر توبہ کیے فوت ہو گیا تو وہ اللہ کی مشیت پر ہے، چاہے اسے معاف فرما کر دخولِ اولین کے ساتھ جنت میں لے جائے اور اسے پہلی قسم کے لوگوں جیسا کر دے اور چاہے تو اس کے گناہ کی مقدار کے برابر اپنے ارادے کے ساتھ اسے عذاب دے کر پھر جنت میں داخل کر دے۔ مگر جو شخص توحید پر فوت ہوا ہے، اس کے اعمال اور گناہ چاہے کیسے بھی ہوں ، وہ ہمیشہ جہنم میں نہیں رہے گا، جس طرح کہ وہ شخص جو کفر پر فوت ہوا، گو اس نے سارے نیک اعمال کیے ہوں ، ہر گز جنت میں نہیں جائے گا۔‘‘ مذکورہ مسئلے پر اہلِ حق کے مذہب کی یہ مختصر اور جامع بحث ہے۔ اس قاعدے پر کتاب و سنت کے دلائل اور امت میں سے قابل قدر لوگوں کا اجماع ظاہر و باہر ہے۔ اس پر اتنی نصوص وارد ہوئی ہیں ، جن کے ذریعے قطعی علم حاصل ہو جاتا ہے۔ جب یہ قاعدہ ثابت ہو چکا تواس مسئلے وغیرہ پر جتنی بھی احادیث وارد ہوئی ہیں ، انہیں اسی پر محمول کیا گیا ہے۔ جب کوئی حدیث بہ ظاہر اس موقف کے خلاف وارد ہو تو اس کی تاویل کرنا ہم پر واجب ہے، تاکہ شرعی نصوص کا تعارض ختم ہو کر ان میں موافقت پیدا ہو جائے۔‘‘[1] انتھیٰ۔ موحد یقینا جنتی ہے: ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے غزوۂ تبوک کے تذکرے کے ذیل میں مروی ایک طویل حدیث میں یہ فرمانِ رسول موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (( أَشْھَدُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَ أَنِّيْ رَسُوْلُ اللّٰہِ، لَا یَلْقَی اللّٰہَ بِھِمَا عَبْدٌ غَیْرَ شَاکٍّ فَیُحْجَبَ عَنِ الْجَنَّۃِ )) [2] (رواہ مسلم) [میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور یقینا میں اللہ کا رسول ہوں ، کوئی شخص شک و شبہے سے بالا ہو کر ان (کی گواہی دیتے ہوئے ان) کے ساتھ اللہ تعالیٰ
Flag Counter